صفحه اصلی تبیان شبکه اجتماعی مشاوره آموزش فیلم صوت تصاویر حوزه کتابخانه دانلود وبلاگ فروشگاه اینترنتی
  • ھفتہ 10 مئی 2025
  • فارسي
  • العربیة
  • اردو
  • Türkçe
  • Русский
  • English
  • Français
    • تعارفی نام :
    • پاسورڈ :
    • تلاش کریں :
  • :::
  • اسلام
  • قرآن کریم
  • صحیفه سجادیه
  • نهج البلاغه
  • مفاتیح الجنان
  • انقلاب ایران
  • مسلمان خاندان
  • رساله علماء
  • سروسز
  • صحت و تندرستی
  • مناسبتیں
  • آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ > اردو ادب و ثقافت > شعر و شاعری
    • 1
    • وہ شام ابھی تک ہوتی ہے
    • وہ مندر ہے یا جوتی ہے / اک بت کے لیے وہ ہوتی ہے
    • موت سی آنکھ میں اترتی ہے
    • موت سی آنکھ میں اترتی ہے/ زندگی سانس میں سلگتی ہے
    • اپنی دلکش نگاہوں کو اب پھیر لو
    • اپنی دلکش نگاہوں کو اب پھیر لو/ اب تو میں ایک منزل کا رستہ نہیں
    • وفا کرنا بہت مہنگا پڑا ہے
    • وفا کرنا بہت مہنگا پڑا ہے / ہر اک الزام سہنا پڑ گیا ہے
    • کیسا سنگم تھا ایک مدّت سے
    • کیسا سنگم تھا ایک مدّت سے/ تیرا محرم تھا ایک مدّت سے
    • تمام عمر کے ساتھی سے دل بہلتا کیا
    • تمام عمر کے ساتھی سے دل بہلتا کیا/ وہ رات بھر کا مسافر تھا دن ٹھہرتا کیا
    • میں جس گمان میں رہتا ہوں ایک مدّت سے
    • میں جس گمان میں رہتا ہوں ایک مدّت سے / وہ اس گمان کی حد کو تو چھو کے دکھلاۓ
    • اک پگھلتی ہوئی روشنی کے تلے
    • اک پگھلتی ہوئی روشنی کے تلے/ سب دیے بجھ بھی گۓ دور ہو بھی گۓ
    • وہ جس کی بات میں لہجوں کا کوئی کال نہ تھا
    • وہ جس کی بات میں لہجوں کا کوئی کال نہ تھا/ وہ شخص کبھی میرا ہم خیال نہ تھا
    • رات بھر اکیلا تھا اور دن نکلتے ہی
    • رات بھر اکیلا تھا اور دن نکلتے ہی/ چل پڑا اسی جانب ہوش کے سنبھلتے ہی
    • لکھتا ہوں کہ شاید کوئی افکار بدل دے
    • لکھتا ہوں کہ شاید کوئی افکار بدل دے/ زندہ ہوں کہ شاید کوئی انکار بدل دے
    • حوس پرست ہوں اتنا کہ سانس لیتا ہوں
    • حوس پرست ہوں اتنا کہ سانس لیتا ہوں / اسی نشے کے لیۓ جسم کے میں اندر ہوں
    • ازل سے بستی حیراں پہ ایک سایہ تھا
    • ازل سے بستی حیراں پہ ایک سایہ تھا / جسے وجود کے پیکر میں اب تراش لیا
    • گر دوستی میں آج بھی اپنا مقام ہے
    • گر دوستی میں آج بھی اپنا مقام ہے / دشمن کی صف میں بھی ھمیں شہرت تمام ہے
    • طے کرکے مسافر کو مسافت نہیں آتی
    • طے کرکے مسافر کو مسافت نہیں آتی/ شمشیر اٹھانے سے شجاعت نہیں آتی
    • مرزا غالب
    • فکر انساں پر تری ہستی سے یہ روشن ہوا ہے پر مرغ تخیل کی رسائی تاکجا ...
    • 1
  • اصلی صفحہ
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کریں
  • آپ کی راۓ
  • سائٹ کا نقشہ
  • صارفین کی تعداد
  • کل تعداد
  • آن لا‏‏‏ئن