یا ہو گئے ہیں ہم ہی کچھ اور آج کل
| یا ہو گئے ہیں ہم ہی کچھ اور آج کل |
| یا زمانہ ہی گیا یا رب بدل |
| اب لگاﺅ پود کچھ اپنی نئی |
| لا چکے پودے بہت اگلوں کے پھل |
| دیکھئے نبھتا ہے کب تک پاس وضع |
| ہم نہ بدلے اور گیا عالم بدل |
| کوششوں میں کچھ مزا آتا نہیں |
| وقت کوشش کا گیا شاید نکل |
| اب سنو حالی کے نوحے عمر بھر |
| ہو چکا ہنگامہ مدع و غزل |
شاعر کا نام : الطاف حسین حالی
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں :
بھید واعظ اپنا کھلوایا عبث
اے عشق تو نے اکثر قوموں کو کھا کے چھوڑا