چاند نی ر ات
| چاند نی رات کا سماں دیکھو |
| وہ چمک اٹھا آسماں دیکھو |
| گھا ٹیوں سے نکل رہا ہے چاند |
| جنگلوں پر مچل رہا ہے چاند |
| رو شنی ہو گئی فضاؤں میں |
| نور بہنے لگا ہواؤں میں |
| چاند نے چاندنی بچھا دی ہے |
| دودھ کی نہر سی بہادی ہے |
| پتا پتا ہے نور کی دنیا |
| ذرہ ذرہ ہے نور کی دنیا |
| چمک اٹھیں پہاڑ یاں ساری |
| وادیاں اور جھاڑیاں ساری |
| جنگلوں میں بچھا ہے نورہی نور |
| گاؤ ں پر چھا رہا ہے نور ہي نور |
| خوش نما تارے جھلملاتے ہیں |
| نور کے پھول کھل کھلاتے ہیں |
| نور کی ہے زمین نور کے گھر |
| نور کے گھر ہیں نور کے منظر |
| ساری کرنوں بھری فضا چپ ہے |
| باغ کی رس بھری ہوا چپ ہے |
| نو ر اُمنڈنے لگا فضاؤں سے |
| خو شبو آنے لگی ہواؤں سے |
| * زہرہ نندیا کے گیت گاتی ہے |
| چاند نی رات سوئی جاتی ہے |
کتاب کا نام : پھولوں کے گیت
شاعر کا نام : اختر شیرانی
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان