المیہ
| تمہاری زلفیں |
| تمہاری پلکیں |
| تمہاری آنکھیں |
| تمہارا چہرہ |
| تمہارے شانے |
| صراحی گردن |
| کلائیوں میں کھنکھتے کنگن |
| جنائی ہاتھوں کی انگلیوں کی حسین پوریں |
| کہ جن میں صندل مہک رہی ہے |
| یہ نرم سانسوں کی گنگناہٹ |
| قدم اٹھاؤ تو دھرکنیں |
| ساتھ چھوڑتی ہیں |
| قدم کا ہر زاویہ قیامت |
| نہیں تمہاری مثال جاناں |
| کمال ہو تم کمال جاناں |
| تمہارا سب کچھ حسین ہے لاجواب ہے پر |
| مرا نہیں ہے |
| تمہارا کچھ بھی مرا نہیں ہے ! |
پیشکش: شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
ہم سے کیا پوچھتے ہو ہجر میں کیا کرتے ہیں
تمہاری یاد سے ہر پل سجا ہوا کیمپس
آج ہمیں یہ بات سمجھ میں آئی ہے