| بنت رسول مالک جنت ہیں فاطمہ |
| اللہ کے جمال کی عظمت ہیں فاطمہ |
| وجہ وجود کون و مکاں آپ ہی کی ذات |
| القصہ مرسلین پر حجت ہیں فاطمہ |
| مریم ہوں یا کہ ہاجرہ یا ہوں وہ آسیہ |
| سب سے بلند و صاحب عزت ہیں فاطمہ |
| عیسی کو ہے شرف کہ ہیں معصومہ میری ماں |
| پیغمبر خدا کی شرافت ہیں فاطمہ |
| کہہ دو یہ شیخ سے خدا اس سے بس ہے خوش |
| خوشنودی جس بشر کی محبت ہیں فاطمہ |
| اس حال میں بھی آپ نے کی ہے محافظت |
| لا ریب پاسبان امامت ہیں فاطمہ |
| باطل کے ساتھ اس طرح در گیر ہوتے ہیں |
| حق ہے کہ سنگ میل ہدایت ہیں فاطمہ |
| پھر عشق آل پاک کی قسمت چمک گئی |
| حق ہے وجود حق و کرامت ہیں فاطمہ |
| کیا پوچھتے ہو ہم سے کہ قم میں رکھا ہے کیا |
| اس باگاہ پاک کی عظمت ہیں فاطمہ |
| معصومہ گر لقب ہے تو ستی بھی کہتے ہیں |
| یعنی جمال عفت و عصمت ہیں فاطمہ |
| زہرا کی قبر گر نہیں ملتی تو کیا ہوا |
| قم میں بجائے بنت رسالت ہیں فاطمہ |
| کیا خوش نصیب ہم ہیں کہ میلاد نور میں |
| تبریک دینے حاضر خدمت ہیں فاطمہ |
| ہے آپ کے لقب میں کریمہ بھی اک لقب |
| در پہ کھڑا ہوں صاحب رافت ہیں فاطمہ |
| بھائی کے شوق میں جو ہوا تھا سفر شروع |
| ثابت ہوا کہ رافع عظمت ہیں فاطمہ |
| بنت علی نے کوچ کیا تھا اسی طرح |
| زینب کی طرح صاحب جرات ہیں فاطمہ |
| خطبہ نے جس کے شام کے دربار میں کہا |
| ہندہ کے پوتے دیکھ سلامت ہیں فاطمہ |
| اپنے سفر میں زینب دوراں نے یہ کہا |
| اس دور میں بھی صاحب ہمت ہیں فاطمہ |
| یا فاطمہ مراد رضا کی بنائیے |
| بھائی کی طرح صاحب رافت ہیں فاطمہ |