رات
| را ت آئی ساری دنیا سوگئی |
| نیند میں ساری خدائی کھو گئی |
| آئی لوری نیند کی گاتی ہوئی |
| کا لے کالے بال بکھراتی ہوئی |
| سارے عالم پر اندھیرا چھا گیا |
| ہر طرف کاجل کوئی پھیلا گیا |
| رات آئی کُل جہاں خاموش ہے |
| ہر مکیں اور ہر مکاں خاموش ہے |
| بستیاں آبادیاں چپ ہو گئیں |
| رک گئے دریا ہوائیں سو گئیں |
| ہر طرف تاریکیاں چھانے لگیں |
| شکلیں بھوتوں کی نظر آنے لگیں |
| نیند کے جادو کا لوہا مان کر |
| سو گیا سنسار لمبی تان کر |
| محنتی سوتے ہیں کس آرام سے |
| کام انہیں دن بھر رہا ہے کام سے |
| دن بنا ہے کام کرنے کے لئے |
| رات ہے آرام کرنے کے لئے |
کتاب کا نام : پھولوں کے گیت
شاعر کا نام : اختر شیرانی
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
نيت کا فرق
پياسا کوا
نبي کريم کي خوش مزاجي