بچے کی دعا
| اٹھاتا ہوں پھر ہاتھ لب پہ دعا ہے |
| مرے ننھے منے سے دل کی صدا ہے |
| مجھے ایک شمع ہدایت بنا دے |
| زمانے پہ اپنی عنایت بنا دے |
| مجھے امی ابا کی راحت بنا دے |
| مرے بھائی بہنوں کی چاہت بنا دے |
| بڑا ہوں تو ان سب کی خدمت کروں میں |
| تو مالک ہے، تیری عبادت کروں میں |
| غریبوں کا ہمدرد بن کر رہوں میں |
| ضعیفوں کو تکلیف ہو تو سہوں میں |
| برائی سے بچتا رہوں زندگی بھر |
| ترا نام جپتا رہوں زندگی بھر |
| جہاں میں ترے گیت گاتا رہوں میں |
| ترے دین کے کام آتا رہوں میں |
| اندھیروں میں ہر سمت شمعیں جلاؤں |
| میں لوگوں کو نیکی کا رستہ دکھاؤں |
| مجھے رات دن شکر کرنا سکھا دے |
| ہر اندوہ میں صبر کرنا سکھا دے |
| بہار وطن ہو مری زندگانی |
| رہوں اس میں جنت کی بن کر نشانی |
| خدایا، میں خوابوں کو سچ کر دکھاؤں |
| زمین پر نئی ایک دنیا بناؤں |
جاوید احمد غامدی
پیشکش : شعبہ تحریرو پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
بچوں کی دعا
بن بلائے مھمان