ايران کے ديہاتوں کي سير
   ايران ميں ديہاتوں کي سير  کے ليۓ کہاں جائيں ؟ (حصّہ اوّل)
  
يہاں پر موجود آبشاريں بھي بہت اہميت کي حامل ہيں -  يہاں پر پائي جانے والي آبشاروں ميں آبشار مو آب اور  چنار ہيں جو 400 سال پراني ہيں - ديہات کے شمالي ضلع اور وسيع باغ ميں پرانے محل موجود ہيں جو  ناصرالدين شاہ قاجار کي ملکيت ہوا کرتے تھے -  يہاں پر ايک قلعہ بھي ہے جو دوسري اور تيسري ہجري قمري کا ہے - 
 ايک دوسرا ديہات بنام شيوند ہے جو اپني قدمت اور تاريخي آثار کي  بدولت سياحوں کي توجہ کا مرکز بنا ہوتا ہے -  اس ديہات کي قدمت کے بارے ميں خيال يہ کيا جاتا ہے کہ يہ ديہات تقريبا 2300 سال پرانا ہے - اس ديہات کے  آثار قديمہ ميں قديم تحرير شدہ پتھر اور  صفوي دور کي ايک تاريخي عمارت شامل ہے -  يہ ديہات " سد کارون " ندي کے کنارے واقع ہے- 
 اس ديہات کے اردگرد  بلوط کا جنگل ہے -  قدرتي مناظر ، آبشاريں  اور ندي اس ديہات  ميں ايک خاص نکھار پيدا کرتے ہيں - اس ديہات کے ارد گرد بلند و بالا پہاڑ واقع ہيں کہ جن ميں ايک اہم نام کوھستان مونگشت کا ہے - اس پہاڑ پر کوہ پيمائي کي غرض سے ہر سال ايران کے مختلف حصوں سے بہت سارے افراد آتے ہيں -  کشتي راني ، تيراکي ، ماہيگيري وغيرہ وغيرہ اس علاقے کي اہم  سرگرمياں ہيں - يہ شہر " شھر ايذہ " سے ايک گھنٹے کي مساحت پر واقع ہے - 
 دوساري ايک اہم ديہات ہے جو  پہاڑوں کے درميان واقع ہے - مناسب آب وہوا  ، مناسب ذرخيز زمين اور پاني کي   مناسب دستيابي کي بدولت يہاں  پر کھيتي باڑي کا کام بڑي آساني کے ساتھ کيا جا سکتا ہے -
 دوساري بھي ايران کے ديہاتي  تفريحي علاقوں ميں ايک اہم مقام ہے - شايد بہت سے لوگ اس جگہ سے واقفيت نہ رکھتے ہوں مگر لذت بخش تفريح کے ليۓ يہ جگہ بہت مناسب تصور کي جا سکتي ہے - يہاں پر باغات بکثرت پاۓ جاتے ہيں - يہاں کے بيشتر باغات مرکبات  اور کھجوروں پر مشتمل ہيں - اگر  فروري اور مارچ کے مہينوں ميں آپ کا يہاں جانا ہو تو آپ کو کينو اور مالٹوں کے بہت سارے باغات نظر آئيں گے - ( جاري ہے )
 شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
  
  متعلقہ تحریریں:
 صحرا ميں ايک بہشت 
 شيراز کي آب و ہوا