صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعہ 9 مئی 2025
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اخلاق اسلامی
1
2
3
4
5
روزی کو کم و زیادہ کرنے والے عوامل (دوسرا حصّہ)
دوسرے عوامل جن کی وجہ سے روزی میں اضافہ ہوتا ہے ان میں شکر نعمت بھی شامل ہے
روزی کو کم و زیادہ کرنے والے عوامل
انسان جو اس کرہ زمین پر زندگی بسر کر رہا ہے اسے زمین پر موجود دوسری موجودات سے امتیازی حیثیت صرف اور صرف اس وجہ سے حاصل ہے کہ وہ عاقل اور باشعور ہے
دینی غیرت کو فراموش مت کریں (حصّہ دوّم)
جو ایمان والوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا حامی بناتے ہیں، کیا یہ لوگ ان سے عزت کی توقع رکھتے ہیں؟ بے شک ساری عزت تو خدا کی ہے ۔
دینی غیرت کو فراموش مت کریں
جب آپ دیکھتے ہیں کہ آپ کے سامنے کوئی گناہ کا مرتکب ہوتے ہوۓ دین کو نقصان پہنچاتا ہے تو آپ کا ردعمل کیا ہوتا ہے ؟
صفائی پسندی تکلف نہیں ہے
آنحضرت بچپن سے ہی صفائی پسند تھے۔ مکہ اور قبائل عرب کے دیگر بچوں کے برخلاف آپ (ص) بڑے صاف ستھرے رہتے تھے۔
حقوق العباد کیا ہیں ؟
حقوق العباد یعنی وہ حساب و کتاب کہ جس میں ہمارا واسطہ دوسروں لوگوں سے پڑتا ہے ۔
لالچی بوڑھا اور ہارون الرّشید
کہتے ہیں کہ ایک دن ہارون الرّشید نے اپنے مصاحبوں اور درباریوں سے کہا : میرا دل چاہتا ہے کہ کسی ایسے شخص کی زیارت کروں جسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کا شرف نصیب ہوا ہو
حزب اللّٰہی شان سے کیوں نہ رہے؟!
بعض افراد کا خیال یہ ہے کہ اپنے ظاہر کو سنوارنا، خودکو آراستہ کرنا، حزب اللّٰہی اور مومن ہونے کے برخلاف ہے اور ایک حزب اللّٰہی کو خوش وضع نہیں ہونا چاہئے!
بہترین شریک تجارت
آپ کا کردار بالکل پاک اور بے عیب تھا، آپ (ص) زمانہ جاہلیت میں تجارت کرتے تھے، شام اور یمن کا سفر کرتے تھے، تجارتی قافلوں میں سہیم ہوتے تھے لہٰذا آپ (ص) کے تجارتی شرکاء بھی تھے۔
جوانمردی
آپ (ص) کی جوانمردی کا یہ عالم تھا کہ اپنے ذاتی دشمنوں کو بھی معاف کرتے تھے۔ کسی گوشہ میں بھی کوئی مظلوم و ستمدیدہ ہوتا، جب تک اس کی مدد نہ کرتے چین سے نہیں بیٹھتے تھے۔
لیجئے ہمارے ناخن کاٹئے!!
آپ (ص) کی بردباری اور اطمینان نفس کا یہ عالم تھا کہ جن باتوں کو سن کر دوسرے افراد بے تاب ہوجایا کرتے تھے
محمد امین (ص)
رسول اعظم (ص) کی امانتداری کا ایسا شہرہ تھا کہ اسلام سے قبل کا لقب ہی امین پڑ گیا۔
ذاتی اخلاق و کردار
رسول اکرم (ص) کے اخلاق کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:ذاتی اخلاق اور حکومتی اخلاق۔
انفاق کی جاودانگی
حضور (ص) کی خدمت میں ایک بکری لائی گئی۔ آپ (ص)نے اسے ذبح کیا اور فرمایا:جسے بھی گوشت چاہئے آکر لے جائے۔
بصیرت ضروری ہے
وسیلہ اس لئے لازم ہے کہ اس کے ذریعہ آگے بڑھ سکیں اور بصیرت اس لئے ضروری ہے کہ یہ سمجھا جاسکے کہ جانا کہاں ہے؟
دلوں پر حکمرانی
انبیائے الٰہی علیہم السلام کی حکومت درحقیقت عوامی حکومت تھی جس کا مقصد عوام کی خدمت اور ان کی منفعتوں کا تحفظ تھا اور دوسری طرف لوگ بھی انبیائے کرام سے محبت کرتے تھے۔
گریہ شب
رسول اکرم (ص) اپنے بے نظیر مرتبہ و مقام اور عظمت و شان کے باوجود عبادت سے غافل نہ تھے
نظم و انتظام، حساب و کتاب اور بردباری
رسول اکرم (ص) غلاموں کے ساتھ بھی نشست و برخاست رکھتے تھے اور ان کے ساتھ غذا بھی تناول فرماتے تھے۔
ميري عبا تو مجھے واپس دے دو
فتح طائف کے بعد بہت سے غنائم حاصل ہوئے جنہيں حضور اکرم (ص) نے مسلمانوں کے درميان تقسيم کرديا۔
کسي حالت ميں يارب چھين مت رنگ عوامانہ
آپ (ص) عوامانہ خُلق و خو، لوگوں سے انس و محبت اور ان کے درميان قيام عدل کو کبھي نہيں بھولے۔
ہماری زندگی میں صبر اور شکر کی اہمیت ( حصّہ دوّم )
قرآن میں شکر ادا کرنے پر بےحد تاکید کی گئی ہے اور جو لوگ شکر ادا کرتے ہیں ان کے مقدر میں فراخی اور فراوانی لکھ دی گئی ہے ۔
ہماری زندگی میں صبر اور شکر کی اہمیت
صبر و شکر جیسے اوصاف ایک مومن مسلمان کی نشانی ہوتے ہیں ۔ مومن زندگی کے مشکل سے مشکل حال میں بھی صبر کا دامن اپنے ہاتھ سے نہیں جانے دیتا
تجھے اے عزم راسخ، قلب محکم ہو سلام اپنا
اپنے مدمقابل ایک تاریک دنیا کو دیکھ کر حضور اکرم (ص)کبھی گھبرائے نہیں۔ جب آپ (ص) مکہ میں چند مسلمانوں کے درمیان رہتے تھے، تو آپ کے مقابل متکبر عرب اور صنادید قریش ہوا کرتے تھے اور جہاں ایسے عوام کا سامنا تھا جو معرفت سے بالکل بے بہرہ تھے
زندگی کے درس اور اخلاق کو فطرت سے سیکھیں (حصّہ ثانی)
ہمیشہ آگے کی طرف حرکت کرو یا آپ کا علم زیادہ ہو
زندگی کے درس اور اخلاق کو فطرت سے سیکھیں
اعتقادی اصولوں کو سیکھنے اور اخلاقی دروس کو حاصل کرنے کے لیۓ ہمارے لیۓ فطرت بہترین کلاس ہے ۔
تم سب اس سے بہتر ہو
کچھ لوگ حضور (ص) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ایک شخص کی تعریف کرنے لگے اور کہنے لگے:یا رسول اللہ (ص) ! فلاں شخص ہمارا ہمسفر تھا، انتہائی نیک اور عبادت گزار بندہ تھا۔
میری نظروں سے گر گیا تو بھی
پیغمبر خدا (ص) مختلف طریقوں سے لوگوں کا رجحان کام کاج کی طرف مائل کرتے تھے۔ جب آپ (ص) کسی جوان کو بیکاری کی حالت میں پاتے تھے تو فرماتے
حق شناسی
بادشاہ حبشہ نجاشی کا پیغام لیکر ایک وفد حضور اکرم (ص) کی خدمت میں شہر مدینہ آیا۔ دنیا کے اطراف و اکناف میں موجود اکثر سلاطین کی طرح نجاشی بھی حبشہ کا غیر مسلم بادشاہ تھا۔
سارے مسلماں بھائی بھائی
مدینہ منورہ میں وارد ہونے کے ابتدائی دنوں میں ہی رسول اکرم (ص) نے جو کام انجام دیئے ان میں سے ایک مسلمانوں کے درمیان عقد اخوت جاری کرنا تھا۔ حضور (ص) نے تمام مسلمانوں کو ایک دوسرے کا بھائی بنا دیا۔
طبیب، جو خود مریض کے پاس جائے
معنویت کی طرف رجحان پیدا کرنے اور اسے عروج بخشنے کے لئے میدان ہموار ہے، بس کام اتنا ہے کہ رسول اکرم (ص) کی طرح ہمیںخود لوگوں کی تلاش میں جانا ہوگا۔
قریش کو معاف کردیا
حضور اکرم (ص) کو یہ بات بالکل پسند نہیں کہ اسلامی معاشرہ میں اور مسلمانوں کے بیچ بغض و کینہ اور دشمنی پائی جائے-
ہمسفر کے حقوق
حضرت علی علیہ السلام کی حکومت کے زمانے میں ایک غیرمسلم شخص راستے میں جناب امیر کا ہمسفر ہوگیا وہ آپ کونہيں پہچانتا تھا اس نے جناب امیر سے سوال کیا کہ آپ کہاں جا رہے ہیں
ریوڑ سے بچھڑا ہوا اونٹ
روایت ہے کہ ایک صحرا نشیں عرب جو مدنیت، آداب معاشرت اور ابتدائی اخلاق زندگی سے بھی بے بہرہ تھا، اپنی اس صحرائی سخت مزاجی کے ساتھ مدینہ آیا اور پیغمبر(ص) کی خدمت میں حاضر ہوا۔
محبت، تعاون اور برادری کی فضا
لوگ پیغمبر خدا (ص) کے پاس آتے تھے، ایک دوسرے کی برائیاں کرنے لگتے تھے، جھوٹی سچی سنانے لگتے تھے۔
معاشرہ کی تربیت کا نبوی(ص) طریقہ کار
ایک طریقہ تو یہ ہے کہ کوئی حکم دے یا نصیحت کرے کہ لوگ نیک اخلاق کے حامل بنیں، راہ خدا میں ایثار و صبر و استقامت کا مظاہرہ کریں
اسلام کی سب سے بڑی تبلیغ
کوئی انسان اس بات پر قادر نہیں کہ حضور اکرم (ص) کی ذات والا صفات کے پہلوؤں کو بطور کامل بیان کرسکے اور آپ (ص) کی سو فیصدی واقعی تصویر پیش کرسکے۔
نبی (ص) کی ذات محور اتحاد
آج دنیائے اسلام کو تفرقہ و انتشار کا درد سب سے زیادہ ستا رہا ہے۔ حضور اکرم (ص) کا وجود مقدس، عالم اسلام کے اتحاد و انسجام کا محور قرار پاسکتا ہے کہ یہی نقطہ سب کے عقائد اور تمام انسانوں کے عواطف اور جذبات کا مرکز بن سکتا ہے۔
عزم راسخ اور سعی مستقل
بعثت کے بعد پیغمبر اکرم (ص) نے اس وقت ندائے توحید بلند کی جب دنیا کا گوشہ گوشہ کفر و ظلم، فساد و فحشاء اور اسی طرح کی دیگر مشکلات سے دوچار تھا۔
اعلی انسانی اخلاق پرچم لہرانا
بعثت حضور اکرم (ص) درحقیقت اس رسالت کا پرچم لہرانے کا نام ہے جس کی خصوصیات انسانیت کے لئے ممتاز و بے نظیر ہیں۔
اقدام از روز اول
یعلمھم الکتاب و الحکمۃ (سورہ جمعہ) کا مطلب یہ ہوا کہ کتاب و حکمت کا علم پیغمبر رحمتۖ کے وجود میں اپنے پورے کمال کے ساتھ موجود ہے۔
پھر اس طبیب کا قصور کیا ہے؟!
بعثت پیغمبر اکرم (ص)کا مقصد؛ انسان کی نجات ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ حضور اکرم (ص) اور دین مبین اسلام نے جو کچھ بہی لوگوں کو دیا ہے وہ ہر دور کے انسانوں کے لئے شفا بخش نسخہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
نیک اخلاق کا صحیح مفہوم
ہمارے پورے معاشرہ اور اس کے ایک ایک فرد پر لازم ہے کہ وہ خود کو اس اصل سے روز بروز نزدیک کرے جس کے لئے حضرت رسول اعظمۖ نے اپنی کمر ہمت کَسی اور بے پناہ سعی و کوشش کی۔
گھریلو کاموں کو انجام دینا واجب یا مستحب ( حصّہ دوّم)
عورتوں کو ان کے اچھے کام کی جزاء ملتی ہے اور اگر عورتیں اس پاداش پر ایمان رکھیں جس کا خدا نے ان کے ساتھ وعدہ کیا ہے تو کبھی بھی گھر کے کام کاج کو برا نہ سمجھیں اور ان کے کرنے میں کبھی بھی سستی کا مظاہرہ نہ کریں ۔
گھریلو کاموں کو انجام دینا واجب یا مستحب
گھر کے کام کاج کرنا اور گھر کی چاردیواری میں محنت کرنا تاکہ اپنے گھر کو صاف ستھرا اور مرتب رکھ سکیں ، ایک بہت ہی پسندیدہ اور مستحب امر ہے
حضرت علي (ع) کي نگاہ ميں اصلاح
دوسرا نکتہ ’’صلاح ذات بینکم ‘‘ ہے ،آپس ميں اصلاح کرنے سے امیرالمومنین (ع) کي مراد اور خصوصاً اپنے اہم وصیت نامے ميں اس کا تذکرہ کرنا صرف اس وجہ سے نہيں ہے
نظم کے فوائد
قوانین کي رعایت ،بھائي چارگي ،مرُوّت ،ثروت اندوزي سے اجتناب دوسروں کے حقوق پر ڈاکہ نہ ڈالنا
نظم کیا ہے ؟
حضرت علي (ع) کي وصیت ميں انکا ذکر ہونا انکي اہمیت پر دلالت کیلئے کافي ہے۔ انسان کیلئے نظم و ضبط کي اہمیت اس وقت اور بڑھ جائے گي کہ جب وہ اپني عملي زندگي ميں اس کے صحیح معني اور مفہوم سے استفادہ کرے۔
مولائے کائنات (ع) کي آرزو
آج ميں امیر المومنین (ع) کے چند کلمات کا ذکر کرنا چاہتا ہوں کہ جو انہوں نے اپنے وصیت نامہ ميں تحریر فرمائے ہيں۔
خود شناسى کے اصول
بيٹھ جاؤ اور گھر والوں سے کھہ دو کہ کوئى بھى مجھے ڈسٹرب نہ کرے جگہ جتنى پر سکون و آرام دہ ھو اور تم بھى جس قدر آرام سے ھو کسى قسم کى جلدى نہ ھو اتنا ھى بھتر ھے جب تم کسى کام کو کرنا چاھو
مذھبى تعليم کى تحقيق
قرآن مجيد عيب جو حضرات کوبرے انجام سے ڈراتے ھوئے ان کى اس برى عادت کا نتيجہ بتاتا ھے
1
2
3
4
5
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن