صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
اتوار 9 نومبر 2025
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے ایک عظیم تحفہ
قرآن كريم، خداوند عالم كي جانب سے انسانوں كے لئے عظيم ترين تحفہ ہے جو سعادت جاوداني كي طرف ان كي ہدايت كرتا ہے.
نظم و انتظام، حساب و کتاب اور بردباری
رسول اکرم (ص) غلاموں کے ساتھ بھی نشست و برخاست رکھتے تھے اور ان کے ساتھ غذا بھی تناول فرماتے تھے۔
امام رضا (ع) اور عہد مامون رشید
امام رضا (ع) کی زندگی کے آخری ١٠ سال جو کہ عہد مامون کے ہم زمان تھے تاریخی لحاظ سے اہم ہیں۔ اس اہمیت کو سمجھنے کے لئے ہمیں کچھ ماضی میں جانا ہوگا۔
توحید و شرک کی حدود (حصّہ دوّم)
کیا توحید و شرک کی حدود، قدرت اور مافوق الطبیعی چیزوں کی تاٴثیر پر اعتقاد کا نام ھے؟
دین اور کعبہ کا ربط
جب تک کعبہ قائم ھے اس وقت تک دین بھی اپنی جگہ بر قرار رھے گا
صفات خدا
صفات خدا سے متعلق مختلف تقسیمات بیان کی گئیں ھیں جن میں سے اھم ترین صفات ذاتی (یعنی توحید ذات) اور صفات فعلی (توحید فعلی) ھیں۔
علي جو آئے تو ديوارِ کعبہ بھي مسکرائي تھي يا علي کہہ کر
آغوش پنجتن پاک سیدہ فاطمہ بنت اسد بن ہاشم صلوٰۃ اللہ و سلامہ علیہا سیدہ فاطمہ بنت اسدنے علمی و روحانی گھرانے میں آنکھ کھولی۔
عالمي پيمانے پر اسلامي تبليغ
سماجي علوم کا کليہ ھے کہ انسان ايک اجتماعي مخلوق ھے اور وہ انفرادي طور پر زندگي نھيں گذار سکتا، وہ اجتماع ميں رہ کر قدم آگے بڑھاتا ھے
قبلہ كى تبديلي
بعثت كے بعد تيرہ سال تك مكہ ميں اور چند ماہ تك مدينہ ميں پيغمبر اسلام (ص) حكم خدا سے بيت المقدس كى طرف رخ كركے نماز پڑھتے رہے ليكن اس كے بعد قبلہ بدل گيا اور مسلمانوں كو حكم ديا گيا كہ وہ مكہ كى طرف رخ كركے نماز پڑھيں_
امام رضا (ع) کي شخصيت معنوي
شيعہ ائمہ کي شخصيت کے مطالعہ کے سلسلہ ميں ان کي معنوي ،علمي اور سياسي زندگاني کا جائزہ ضروري ہے۔
شيعوں پر وھابيوں کے اعتراضات
وھابيوں کے اذيت کنندہ اور خائنانہ اعتراضوں ميں سے ايک يہ بھي ھے شيعہ مذھب کو يھوديوں سے منسوب ھے
ميري عبا تو مجھے واپس دے دو
فتح طائف کے بعد بہت سے غنائم حاصل ہوئے جنہيں حضور اکرم (ص) نے مسلمانوں کے درميان تقسيم کرديا۔
برھان نظم
قبلا ًيہ بات واضح ھو چکي ھے کہ خداوند عالم کا وجود واضح اور بديھي ھے اور ھر انسان کي فطرت ميں اس کے وجود پر اعتقاد کو وديعت کيا گيا ھے
مکہ ميں نماز جماعت
ميں نے حضرت علي بن موسي الرضا (ع) سے دريافت کيا اگر کوئي شخص مکہ ميں نماز جماعت اپنے گھر ميں ادا کرے يہ افضل ھے يا مسجد الحرام ميں فرادي نماز اداکرنا افضل ھے فرمايا: فرادي (مسجد الحرام ميں)“ ۔
سورهء یوسف (ع) کی آیت نمبر 88-91 کی تفسیر
اس آسان و عام فہم تفسیر میں ہمارا سلسلۂ گفتگو سورۂ یوسف ( ع) کی آیت اٹھاسی تک پہنچ چکا ہے چنانچہ زمانۂ قحط میں حضرت یوسف ( ع) کے بھائیوں نے حضرت یعقوب (ع) کی تاکید پر کہ رحمت خدا سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے
ثعلبہ
ثعلبہ بن حاطب انصاري ايك غريب آدمى تھا، روزانہ مسجد ميں آيا كرتا تھا اس كا اصرار تھا كہ رسول اكرم (ص) دعا فرمائيں كہ خدا اس كو مالا مال كردے
بحث امامت کي شروعات
واضح رھے کہ پيغمبر اکرم (ص) کے فوراً بعد ھي آپ کي خلافت کے سلسلہ ميں گفتگو شروع ھوگئي تھي ، چنانچہ ايک گروہ کا کھنا تھا کہ آنحضرت (ص) نے اپنے بعد کے لئے کسي کو خليفہ يا جانشين نھيں بنايا ھے،
حضرت امام علي ابن موسي الرضا عليہ السلام کي شخصيت اور عہد امامت
شيعہ عقيدہ کے بموجب امامت ايک وہبي وصف ہے يعني اس کا تعين خود تعالي کرتا ہے اور ايک امام (ع) آنے والے کي نشان دہي کرتا ہے۔
حج کا نعرہ
جبرئیل میرے پاس آئے اور کھا کہ خدا وند عالم آپ کو حکم دیتا ھے کہ اپنے ساتھیوں اوراصحاب کو حکم دیں کہ بلند آواز سے لبیک کھیں کیونکہ یہ حج کا نعرہ ھے
توحيد و شرک کي حدود
توحيد و شرک (خواہ نظري ھو يا عملي) اس کي دقيق حدود کيا ھيں؟ توحيد کيا ھے؟ اور شرک کيا ھے؟ عمل توحيدي، کونسا عمل ھے؟ اور کونسا عمل، عمل شرک ھے؟
اسعد وحيد القاسم
1965 ع ميں فلسطين ميں ايك حنفي مذھب ركھنے والے خاندان ميں پيدا ھوئے، بكالور يوس كي ڈگري سٹي انجينيرنيگ ميں حاصل كي
حج کا سياسي پھلو
اسلام کے عظيم فقھاء ميں سے ايک بزرگ فقيہ کے فرمان کے مطابق جيسا کہ حج کے مراسم اور اعمال عميق اور خالص ترين عبادت کو پيش کرتے ھيں وہ ايسے ھي حج اسلامي اھداف و اغراض و مقاصد کي پيش رفت کے لئے ايک مؤثر وسيلہ بھي ھے
شناخت خدا اور اس کي طرف رغبت کا فطري ھونا
قرآن مجيد کي آيتوں کي رو سے شناخت خدا بھي فطري ھے اور اس کي طرف رغبت و جستجو بھي۔
نظريہ فطرت، اجمالي طور پر
ھر انسان اپني اپني خلقت اور طينت اوليہ کي بنياد پر ايک مخصوص حدود اربعہ کا حامل ھوتا ھے
فطرت اور خدا
قرآن مجيد کي مختلف آيتوں سے بخوبي واضح ھو جاتا ھے کہ وجود خدا پر ايمان و يقين، اس کي طرف رغبت اور اس کي پرستش وعبادت کي طرف تمايل، فطري ھے يعني انساني خلقت و فطرت ميں داخل ھے۔
سبّ صحابہ
جہاں تک صحابہ کے سبّ و شتم اور ان کے خلاف دشنام طرازي کا تعلق ہے تو شيعہ علماء اور اہل دانش نے اس متنازعہ اور حساس مسئلے کي مفصل وضاحتيں کي ہيں اور مسلسل کہتے آئے ہيں
سني ممالک ميں مذہب تشيع کي ترويج
جناب قرضاوي نے دعوي کيا ہے کہ سني اکثريتي علاقوں ميں تشيع کي ترويج ہو رہي ہے
کتاب و سنت کي روشني ميں اہل بيت عليہم السلام سياسي اور ديني مرجعيت
اہل تشيع «غدير» کي معروف و مشہور حديث سے سمجھتے ہيں کہ رسول خدا (ص) کے بعد سياسي مرجعيت امام علي (ع) کو منتقل ہوئي ہے.
کسي حالت ميں يارب چھين مت رنگ عوامانہ
آپ (ص) عوامانہ خُلق و خو، لوگوں سے انس و محبت اور ان کے درميان قيام عدل کو کبھي نہيں بھولے۔
حج کي منتخب حديثيں (حصّہ هفتم)
جو شخص مکہ کي راہ ميں جاتے وقت يا واپس هوتے وقت مرجائے وہ قيامت کے دن کے عظيم خوف ھراس سے امان ميں ر ھے گا
قصيدہ بردہ شريف کے خالق امام بوصيري رحمة اللہ عليہ
قصيدہ ء بردہ شريف (عربي:قصيدة البردة) ايک شاعرانہ کلام ہے جوکہ مصر کے معروف صوفي شاعر ابو عبد اللہ محمد ابن سعد البوصيري (1211ء-1294ء) نے تحرير فرمايا۔
دعا کي درخواست کا تبديل ہوجانا
بعض روايات سے استفادہ ہوتا ہے کہ کبھي کبھي خدا وند عالم مومنين کي دعاؤں کومستجاب نہيں کرتا اور اس کے بدلے ميں اس کے گناہوں کو بخش ديتا ہے يا ان کو آخرت کيلئے ذخيرہ کرديتا ہے۔
قرآن کريم کس طرح معجزہ ہے؟ (حصّہ سوّم)
اسلام کی کتاب آسمانی اعجاز کا ایک نمونہ ہے قرآن ایک ایسی کتاب ہے جس کی نظیر پیش نہیں کی جاسکتی
مخالفين صلح
پيمان صلح کچھ مسلمانوں خصوصاً مہاجرين کي ناراضگي کا باعث ہوا ہر چيز سے زيادہ صلح نامہ کي دوسري شرط سے مسلمانوں کو تکليف ہوئي کہ جس ميں مسلمانوں کے پاس پناہ لينے والوں کو واپس کر دينے کو لازم قرار ديا گيا ہے۔
صلح حديبيہ کا پيمان
لشکر السلام کی پے درپے کامیابی اور مشرکین مکہ کی گوشہ گیری نے پیغمبر کو اس بات پر آمادہ کیا کہ دوسری بار جزیرة العرب میں مسلمانوں کی حیثیت و وقار کے استحکام کے لیے اقدام کریں۔
پيغبر کي بيوي پر تہمت (حديث افک)
رسول خدا جب سفر میں جانا چاہتے (حتیٰ جنگ کے لیے سفر میں بھی) تھے تو اپی بیویوں کے درمیان قرعہ نکالتے تھے جس کے نام قرعہ نکل آتا تھا اس بیوی کو اپنے ساتھ لے جاتے تھے۔
غزوہ بني مصطلق يا مريسيع
رسول خدا کو خبر ملی کہ بنی مصطلق، سپاہ اسلام سے جنگ کرنے کی غرض سے اسلحے اور طاقتیں جمع کرنے کی فکر میں ہیں۔
امام مہدي عليہ السلام باطني ولايت کے حامل ہي
حضرت حجت (عج) کي باطني ولايت اس معني ميں ہے کہ آنحضرت (عج) انسانوں کي باطني ہدايت کے ذمہ دار ہيں جو ظاہري ہدايت اور امر تشريعي(قانون گزاري) کي نوعيت ميں سے نہيں ہے ۔
تبليغ اسلام کے سلسلے ميں چند پيچيدگياں اور اُن کے حل
يہ سال، سياسي اور جنگي اعتبار سے تاريخ اسلام ميں اہم ترين سال شمار کيا جاتا ہے۔ اس ليے کہ لشکر احزاب کي شکست اور ہجرت کے پانچويں سال يہوديوں پر مسلمانوں کي کاميابي کے بعد لشکر اسلام کے حملے شروع ہوئے
مدينہ لشکر کفار کے محاصرے ميں
کفر کا حملہ آور لشکر ابوسفيان کي سرکردگي ميں خندق کھد جانے کے چھ دن بعد سيلاب کي طرح مدينہ پہنچ گيا۔
لشکر کي روانگي سے رسول خدا کي آگاہي
جب يہ لشکر مکہ سے مدينہ کي طرف روانہ ہوا تو قبيلہ خزاعہ کے چند سوار نہايت سرعت کے ساتھ پيغمبر کے پاس پہنچے اور سپاہ احزاب کي روانگي کي خبر دي۔
غزوہ خندق (احزاب)
بني نضير کے يہودي جنہوں نے اپني کينہ توزي اور انتقام کے خيال سے مدينہ کو چھوڑا تھا وہ خاموشي سے بيٹھ گئے
آسيہ کي تين دعائيں
جوار رحمت اور قرب حق ميں جگہ، کيونکہ جس کيلئے خدا کے نزديک جنت ميں گهر بنے گا وه جوار رحمت ہي ميں جگہ پائے گا
آسيہ، بنت مزاحم و زوجہ فرعون
موسي کي پرورش اور جان بچانے کے سلسلے ميں آسيہ نے تين جگہوں پر اہم کردار ادا کيا ہے
آسيہ
آسيہ اسلامي احاديث ميں دنيا کي چار نمايان عورتوں ميں شمار ہوتي ہيں
غزوہ ذات الرقاع و غزوہ دومة الجندل
غزوہ بني نضير کے بعد رسول خدا کو يہ خبر ملي کہ قبيلہ غطفان يعني بني ثعلبة اور بني محارب نے مسلمانوں سے جنگ کے ليے کچھ لشکر جمع کر رکھا ہے
غزوہ بدر موعد
جنگ احد ختم ہو جانے کے بعد ابوسفيان نے جو کاميابي سے سرمست تھا، مسلمانوں کو دھمکايا کہ وہ آئندہ سال بدر ميں ان سے مقابلہ کرے گا
غزوہ بني نضير
مدینہ واپسی کے وقت واقعہٴ بئر معونہ میں بچ جانے والے شخص عمرو بن امیہ کے ہاتھوں بنی عامر کے دو آدمیوں کے قتل نے یک نئی مصیبت کھڑی کر دی کیونکہ اس نے غلطی سے بے قصور افراد کو قتل کر دیا تھا۔
سريہ عمرو بن اميہ
حادثہ رجيع کے بعد رسول خدا نے اس درد انگيز حادثہ ميں شہيد ہونے والے شہيدوں کے خون کا انتقام لينے اور جرائم کا ارتکاب کرنے والے ان اصلي مجرموں کو کيفر کردار تک پہنچانے کے ليے عمرو بن اميہ ضمري کو ايک آدمي کے ساتھ مامور کيا
بئر معونہ کا واقعہ
صبر سنہ ہجري ميں مدينہ ميں کچھ نوجوان رسول خدا سے قرآني و اسلامي علوم کا درس ليتے اور مسجد ميں ديني بحث و مباحثہ ميں حصہ ليتے تھے
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن