صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
ھفتہ 8 نومبر 2025
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
کربلا ہے اِک آفتاب اور اُس کي تنويريں بہت!
محرم سے متعلق دو قسم کي باتيں کي جا سکتي ہيں جن ميں سے ايک خود واقعہ کربلا سے متعلق ہے۔
امامت و سلطنت کا بنيادي فرق
امامت يعني وہ نظام کہ جو خدا کي عطا کي ہوئي عزت کو لوگوں کيلئے لے کر آتا ہے، لوگوں کو علم و معرفت عطا کرتا ہے
جہالت و پستي، انسان کے دو بڑے دشمن
آج انسان نے دنيا ميں جہاں کہيں بھي چوٹ کھائي ہے خواہ وہ سياسي لحاظ سے ہو يا فوجي و اقتصادي لحاظ سے، اگر آپ اُس کي جڑوں تک پہنچيں تو آپ کو يا جہالت نظر آئے گي يا پستي ۔
سيد الشہدا کے مبارزے کي دو صورتيں
امام حسين (ع) کے قيام و مبارزے کي دوصورتيں ہيں اور دونوں کا اپنا اپنا الگ نتيجہ ہے اور دونوں اچھے نتائج ہيں
امامت کي ملوکيت ميں تبديلي
اسلام کے ہاتھوں ايک آئيڈيل حکومت کي نبياد رکھي گئي ، اگر ہم اِس تناظر ميں واقعہ کربلا اور تحريک حسيني کا خلاصہ کرنا چاہيں تو اِس طرح بيان کرسکتے ہيں کہ امام حسين (ع) کے زمانے ميں بشريت؛ ظلم و جہالت اور طبقاتي نظام کے ہاتھوں پس رہي تھي
حسيني تحريک کا خلاصہ
زيارت پڑھنے والا خدا کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ’’ امام حسين (ع) نے اپني پوري ہستي اور دنيا ، اپني جان اور خون کو تيري راہ ميں قربان کرديا
ہر لمحہ زندگی کا مکمل حیات ہے
مدینہ میں وارد ہوتے ہی سرور کائنات (ص) نے انسان کی تربیت کا فریضہ انجام دینا شروع کردیا، جن کے نتیجہ میں روز بروز شائستہ، شجاع، مدبر، مومن، با معرفت اور حکیم افراد مدینہ میں ظاہر ہوئے
فتح خیبر
جب اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو عزت بخشی اور قریش ذلیل و رسوا ھوئے تو نبی (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے یہ مشاھدہ فرمایا کہ مسلمانوں کے امور اس وقت تک درست نھیں ھوں گے
قوم لوط (ع) كا اخلاق
اسلامى روايات وتواريخ ميں جنسى انحراف كے ساتھ ساتھ قوم لوط (ع) كے برے اور شرمناك اعمال اور گھٹيا كردار بھى بيان ہوا ہے
صبح كے وقت نزول عذاب كيوں؟
يہاں پر ذہن ميں يہ سوال پيدا ہوتاہے كہ نزول عذاب كےلئے صبح كا وقت كيوں منتخب كيا گيا رات كے وقت ہى عذاب كيوں نازل نہيں ہوا ؟
كيا صبح قريب نہيں ہے؟
بالآخر انھوں نے لوط سے آخرى بات كہي: نزول عذا ب كا لمحہ اور وعدہ كى تكميل كا موقع صبح ہے اور صبح كى پہلى شعاع كے ساتھ ہى اس قوم كى زندگى غروب ہوجائے گى
اے لوط (ع) آپ پريشان نہ ہويئے
آخر كار پروردگار كے رسولوں نے حضرت لوط كى شديد پريشانى ديكھى اور ديكھا كہ وہ روحانى طور پر كس اضطراب كا شكار ہيں تو انہوں نے اپنے اسرار كار سے پردہ اٹھايا
اے كاش ميں تم سے مقابلہ كرسكتا
بہر حال جب حضرت لوط عليہ السلام نے ان كى يہ جسارت اور كمينہ پن ديكھى تو انھوں نے ايك طريقہ اختيار كيا تاكہ انھيں خواب غفلت اور انحراف وبے حيائي كى مستى سے بيدار كرسكيں
قوم لوط (ع) آپ كے گھر ميں داخل ہوگئي
شہروالوں كو جب لوط عليہ السلام كے پاس آنے والے نئے مہمانوں كا پتہ چلا تو وہ ان كے گھر كى طرف چل پڑے، راستے ميں وہ ايك دوسرے كو خوش خبرى ديتے تھے
واقعہ کربلا کے پس پردہ عوامل
کربلا سے حاصل کي جانے والي عبرتيں يہ ہيں کہ انسان غور وفکر کرے کہ وہ اسلامي معاشرہ کہ جس کي سربراہي پيغمبر خدا (ص) جيسي ايک غير معمولي ہستي کے پاس تھي
برائيوں کي گندگي سے اپنے دامن کو آلودہ نہ ہونے ديں
دين کي پيروي ، تقويٰ سے تمسک، پاکدامني کي اہميت اور معنويت کي قدر وقيمت کا اندازہ يہاں ہوتا ہے۔
واقعہ کربلا کے پس پردہ عوامل ( حصّہ دوّم )
آپ ايسے معاشرے کا اُس نبوي معاشرے سے موازنہ کريں تاکہ آپ کو دونوں کا فرق معلوم ہوسکے۔
جب خلافت کے معيار و ميزان تبديل ہو جائيں!
ايک وہ زمانہ تھا کہ جب مسلمانوں کيلئے تمام شعبہ ہائے زندگي ميں اسلام کي پيش رفت، ہر قيمت پر رضائے الٰہي کا حصول، اسلامي تعليمات کا فروغ اور قرآن و قرآني تعليمات سے آشنائي ضروري و لازمي تھي۔
واقعہ کربلا سے حاصل ہونے والی عبرتیں (حصّہ سوّم )
اگر ايک معاشرے ميں ايک بيماري موجود ہو تو وہ بيماري اُس معاشرے کوکہ جس کے حاکم پيغمبر اکرم (ص) اور امير المومنين جيسي ہستيار ںہیں
واقعہ کربلا سے حاصل ہونے والی عبرتیں (حصّہ دوّم )
وہ معاشرہ جس ميں امام حسين پروان چڑھے اور سب نے پيغمبر اکرم (ص) کا عمل ديکھا کہ وہ امام حسين سے کتنا پيار کرتے تھے، حضرت علي و حضرت فاطمہ (س) کي کيا کيا فضيلتيں ہيں!
واقعہ کربلا سے حاصل ہونے والی عبرتیں
واقعہ کربلا سے رہتی دنیا نے بہت درس و سبق حاصل کیے ہیں ۔ یہ سانحہ جہاں انسان کو زندگی کے مختلف پہلوؤ ں کے لحاظ سے درس دیتا ہے وہیں یہ مقام عبرت بھی ہے ۔ اس لیۓ ہمیں چاہیۓ کہ اس واقعے کا ہر لحاظ سے بغور جائزہ لیں اور اس سے عبرت حاصل کریں ۔
شھادت حضرت حبيب
حصین نے جب یہ جملہ سنا تو حبیب پر حملہ کر دیا ۔ حبیب نے شمشیر کو اس کے گھوڑے کے سر پر مارا جس سے گھوڑا ڈر گیا اور یوں گھوڑے نے حصین کو زمین پر گرا دیا ۔
خيموں کي حالت
ایسی خوفناک صورتحال کی وجہ سے بچوں نے رونا شروع کر دیا ۔ شمر کے خیموں پر حملے کی وجہ سے عورتوں کو خیموں سے باہر آنا پڑا ۔
خيموں پر حملہ
عمر سعد اور اس کے سپاہیوں کی ابا عبداللہ کے ساتھیوں کے ساتھ لڑائی میں سامنے آنے والی کمزوری نے انہیں بہت خشمگین کر دیا تھا ۔
دشمن کا عمومي حملہ
فردا فردا لڑائی میں دشمن کے زیادہ افراد مارے گۓ ۔ عمرو بن حجاج نے اپنے سپاہیوں سے خطاب کرتے ہوۓ کہا !
عاشورا ! نبرد جاوداں
ابا عبداللہ الحسین (ع ) کے ساتھی جب میدان کو جاتے تو امام علیہ السلام ان کی رہنمائی ، حوصلہ افزائی اور ان کے لیۓ دعا کرتے ۔
قیام عاشورا سے درس (پانچواں حصّہ )
انسان کے برتاؤ پر اس کے عقیدے اور ایمان کا بہت زیادہ اثر ہوتا ہے ۔ مومن لوگوں کے کاموں کی جزا خدا دیتا ہے اس لیۓ مومن انسان ہمیشہ نیک کام کو خدا کی رضا کے لیۓ انجام دیتا ہے ۔
قیام عاشورا سے درس (چوتھا حصّہ )
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے وصّی (امیرالمؤمنان علیہ السلام ) کی زندگی میں عہد کی پاسداری کے نمایاں نمونے موجود ہیں کہ ان پر عمل کرنا بےحد تلخ کام تھا ۔
قیام عاشورا سے درس ( تیسرا حصّہ )
حضرت امام حسین علیہ السلام نے اللہ پر بھروسہ کرتے ہوۓ اپنے سفر کا آغاز کیا اور عاشورا کی صبح جب دشمن نے حملے کا آغاز کیا
قیام عاشورا سے درس ( دوسرا حصّہ )
خدا کی قسم ! نہ تو ذلت والا ہاتھ ان کو دوں گا اور نہ بردگان کی طرح ان کی حکومت کو قبول کروں گا
قیام عاشورا سے درس
عاشورا حسینی حق و باطل کے درمیان ٹکراؤ کا مظہر تھا جس میں ایمانی لشکر، کافروں کے لشکر کے روبرو تھا ۔
صرف ايك خاندان مومن اور پاك
فرآن سے بخوبى ثابت ہوتاہے كہ اس علاقے كى تمام آباديوں اور بستيوں ميں صرف ايك ہى خاندان مومن اور پاك نفس تھا اور خدانے بھى اسے عذاب سے نجات دى جيسا كہ قرآن ميں مذكور ہے
يہ ہے گناہ گاروں كا انجام
آخركار حضرت لوط عليہ السلام كى دعا مستجاب ہوئي اور خدا كى طرف سے اس قوم تباہ كار كے خلاف سخت سزا كا حكم صادر ہوا ،وہ فرشتے جو عذاب نازل كرنے پر مامور تھے قبل اس كے كہ سرزمين لوط پر اپنا فرض ادا كرنے كے لئے جاتے
جہاں پر عفت ايك عيب ہو
قوم لوط كے افراد جو بادہ شہوت وغرور سے مست ہوچكے تھے، اس رہبر الہى كى نصيحتوں كو جان ودل سے قبول كرنے اور خود كو اس دلدل سے باہر نكالنے كى بجائے اس كے مقابلے پر تل گئے اور ان سے كہا
امام علی (ع) کا عمرو سے مقابلہ
قریش کے قبیلوں کو ایک ساتھ مل کرحملہ کر کے کا میابی کا امکان نھیں تھا لہٰذا انھوں نے خندق کے پاس کی ایک تنگ جگہ تلاش کی اور اس میں گھوڑوں کو ڈال کر خندق پار گئے
قرآن سے شفاعت ( حصّہ چہارم )
قیامت کے دن تین دفتر ہوں گے ایک (الٰہی) نعمتوں کا دیوان ہوگا اور دوسرا حسنات کا جس میں وہ درج ہوں گے اور تیسرا گناہوں کا ، نعمتوں اور حسنات کے دفتر میں مقابلہ ہوگا۔
سورۂ حمد کي آيت نمبر 1 کي تفسير
ہمیں معلوم ہے آج کی ترقی یافتہ صنعتی دنیا میں، جو وسیلے یا مشینی ساز و سامان ایجاد ہوتے ہیں ان کی تخلیق و ایجاد کرنے والے افراد یا کمپنیاں ان کے ساتھ ہی اپنے خریداروں کو ان چیزوں سے استفادہ کے لئے ایک تعارفی بک لٹ یا رسالہ بھی دیتی ہیں
سورۂ رعد کي آيت نمبر 29-31 کي تفسير
خداوند منان کی یاد اور ذکرمیں ہی قلوب کو سکون و اطمینان ملتا ہے اور مومنین ہمیشہ، ہرقسم کی تکلیف و پریشانی میں خدا کو یاد کرتے اور دل و دماغ کو پرسکون رکھتے ہیں اس بات کی طرف متوجہ کرنے کے بعد قرآن کریم نے اس آیت میں مومنین کی ایک خصوصیت یہ بھی بتائی ہے
سورۂ رعد کي آيت نمبر 24-28 کي تفسير
جیسا کہ آپ کے پیش نظر ہے اس سے قبل کی آیتوں میں خدائے سبحان نے مومنین کے درمیان صاحبان عقل و خرد کی نو خصوصیات ذکر کی تھیں جن میں سب سے پہلی، دوسری اور تیسری خصوصیت یہ تھی کہ وہ اپنے اللہ کے وفادار ہیں عہدشکنی نہیں کرتے اور صلہ رحمی سے کام لیتے ہیں
الٰہی معاشرہ کے سات امتیازات
سرور کائنات نے جو نظام قائم کیا تھا اس کے متعدد امتیازات تھے مگر ان میں سے سات کو خاص اہمیت حاصل ہے
بصیرت قائد شھید علامہ عارف حُسین الحسینی
شہید قائد نے ضیاء الحق کی آمریکی جی حضوری کی بناء پر آخری دم تک اسکی بار بار کی ملاقات کی خواہش کے باوجود اس سے ملاقات نہ کی اور کھلم کھلا اس کی اسلام دوستی کی مکارانہ سازش سے لوگوں کو آگاہ کرتے رہے آخر کار حکومت نے اعلان کر دیا ہے
قرآن مجید کے حاملین اور اس پر عمل کرنے والوں کا احترام (دوسرا حصّہ)
قرآن مجید پر توجہ کرنے ، اسے پہچاننے اور اسے ایک سعادت اور نجات بخش کتاب کی حیثیت سے منتخب کرنے کی ضرورت کے بارے میں ایک حدیث میں آیا ہے
قرآن مجید کے حاملین اور اس پر عمل کرنے والوں کا احترام
میری امت کے بزرگ وبرتر افراد قرآن مجید کے حامل(حافظ) اور شب زندہ دار ہیں
اثبات نبوت پر ایک نظر
نبوت ایک ایسا عظیم و مقدس مقام و منصب ھے جس پر فائز ھونے والا شخص لوگوں کے درمیان مومن ھوجاتا ھے، ان کے لئے محبوب و مقدس بن جاتا ھے اور اس کی اطاعت و پیروی لوگوں کے لئے شرعی اور دینی وظیفہ اور ذمہ داری ھوجاتی ھے
رازداری ضامن فتح و ظفر
آپ (ص) کے حکومتی اخلاق و اصول میں معاہدہ کے تحفظ کو بڑی اہم حیثیت حاصل ہے۔ آپ (ص) نے کبھی بہی معاہدہ کی خلاف ورزی نہ کی۔
قرآن سے شفاعت ( حصّہ سوّم )
پھر فرمایا: قرآن اس کے بعد ایک دوسری صورت اختیار کرے گا راوی نے پوچھا: وہ کیا صورت ہوگی؟
قرآن سے شفاعت ( حصّہ دوّم )
کافی میں کلینی علیہ الرحمہ نے اپنی سند کے ساتھ سعد خفاف سے نقل کیا ہے کہ ان کا بیان ہے کہ حضرت امام محمد باقر - نے فرمایا: اے سعد! قرآن کے معانی و مطالب حاصل کرو۔
قرآن سے شفاعت
قرآن کریم قیامت کے دن اپنے پڑھنے والے شخص کی شفاعت کرے گا امام زمانہ بھی اپنے فرماں برداروں کی شفاعت فرمائیں گے۔
دشمن شناسی
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سیرت کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ آپ اپنے تمام دشمنوں کو برابر نہیں سمجھتے تھے۔
امام (ع) کا نبي کي حمايت کرنا (حصّہ دوّم)
جنگ خندق کو” واقعہ احزاب“ کھا جاتا ھے اس کو احزاب اس لئے کھا جاتا ھے کہ اس ميں کئي قبيلوں نے مل کر رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) سے جنگ کي تھي ،جس سے مسلمان تنگ آگئے تھے اور ان پر رُعب و خوف طاري ھو گيا تھا
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن