• ختم قرآن
    • مکہ میں سبحان اللہ کہنے کا ثواب عراق اور شام کے مالیات کو خدا کی راہ میں انفاق کرنے سے بھتر ھے
    • تاریخی تنقید پر تبصرہ امام
    • شیکسپیر کے اشعار جو ادب کا حصہ ہیں جوں کے توں قبول کئے جاتے ہیں اور یہ ایک منقول علم ہے لیکن آج کا مورخ واٹرلو کی جنگ جنگ کیشرح کو علم منقول نہیں سمجھتا کیونکہ اسے سمجھنے کیلئے عقل ‘ استعمال میں لائی تھی
    • جعفری ثقافت میں تصور زمانہ
    • جن مسائل پر جعفری ثقافت میں بحث ہوئی تھی ان میں اایک زمانہ بھی تھا ۔ جعفری صادق جو حکمت کا درس دیتے تھے ‘ زمانے کے بارے میں بھی بہت سے مسائل پر اظہار خیال کرتے تھے جیسا کہ ہمیں معلوم ہے
    • علم بنظر امام صادق
    • ہم نے دیکھا کہ امام جعفر صاد ق نے ادب کی کس طرح تعریف کی اور اب یہ دیکھنا ہے کہ انہوں نے علم کو کس پیرائے میں بیان کیا اور آپ کا عقیدہ تھا
    • امام جعفر صادق کے ہاں ادب کی تعریف
    • امام جعفر صادق کی مذہبی ثقافت کی قوت کا راز اس میں تھا کہ اسکے چار ارکان میں سے صرف ایک رکن مذہبی باقی تین ارکان ادب ‘ علم اور عرفان تھے دنیا کی تاریخ میں یہ کہیں نہیں ملتا
    • شیعی ثقافت کی اہمیت اور آزادی
    • امام جعفر صادق علیہ السلام شیعہ مکتب کیلنے جس ثقافت کو سامنے لانے وہ اس زمانے کی دوسری مذہبی ثقافتوں کی نسبت اس لحاظ سے ممتاز حیثیت کی حامل تھی کہ اس میں بحث کی آزادی تھی اور اسی وجہ سے اس ثقافت میں توسیع ہونی اور اسے فروغ حاصل ہوا ۔
    • جعفر صادق بانی مکتب عرفان
    • کچھ مسلمان عرفا اور مورخین کا کہنا ہے کہ امام جعفر صادق نے اپنے والد گرامی محمد باقر کے حلقہ درس میں عرفان کی تعلیم بھی حاصل کی تھی ۔
    • نظریہ عناصر اربعہ پر تنقید جعفریہ
    • امام محمد باقر کے حلقہ درس میں جو علوم پڑھائے جاتے تھے ان میں ایک فزکس بھی تھا ۔ اگرچہ جعفر صادق کے طبی علوم کے مبانی کے بارے میں ہمیں تصیلا علم نہیں ہے ۔
    • درس باقریہ میں حاضری
    • بطلیموس اول نے علم کو مذہبی مباحث میں نہیں پڑنے دیا اور جہاں کہیں علم کا مذہبی مباحث کے ساتھ ٹکراؤ ہوتا تھا ہوں رک جانے کا حکم دیتا تھا
    • امام جعفر صادق کی ولادت با سعادت
    • ماہ ربیع الاول کی سترہ تاریخ ۸۲ھ ق ‘ امام زین العابدین کے گھر میں امام محمد باقر کے صلب مقدس سے مدینہ منورہ میں ایک فرزند ارجمند کی ولادت ہوئی جنکا نام نامی جعفر الصادق ہے ۔
    • حضرت موسى عليہ السلام كى زندگى كے بہترين ايام
    • كوئي آدمى بھى حقيقتاً يہ نہيں جانتا كہ ان دس سال ميں حضرت موسى عليہ السلام پر كيا گزرى ليكن بلاشك يہ دس سال حضرت موسى عليہ السلام كى زندگى كے بہترين سال تھے يہ سال دلچسپ، شيريں اور آرام بخش تھے
    • حضرت موسى عليہ السلام كے ليے سزا ئے موت
    • اس واقعے كى فرعون اور اس كے اہل دربار كو اطلاع پہنچ گئي انھوں نے حضرت موسى سے اس عمل كے مكرر سرزد ہونے كو اپنى شان سلطنت كے لئے ايك تہديد سمجھا _ وہ باہم مشورے كے لئے جمع ہوئے اور حضرت موسى كے قتل كا حكم صادر كرديا
    • سورۂ بقرہ ۔ 29۔28 بسم اللہ الرّحمن الرّحیم
    • خداوند وحی و قرآن کی حمد و نیایش اور حامل رسالت و ہدایت مرسل اعظم (ص) اور ان کے اہلبیت مکرم (ع) پر درود اور مدح و ستائش کے ساتھ سورۂ بقرہ کی سلسلہ وار تفسیر کلام نور میں آج ہم اپنی یہ روح پرور گفتگو اٹھائیسویں آیت کی تلاوت سے شروع کررہے ہیں
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر 27-26 کي تفسير
    • خداوند لوح و قلم خالق قرآن کی حمد و ستائش اور مالک نطق و بیان مرسل اعظم (ص) اور ان کے اہلبیت مکرم (ع) پر درود و سلام کے بعد سورۂ بقرہ کی چند آيات کے ترجمہ ؤ تفسیر پر مشتمل کلام نور لیکر حاضر ہیں ۔
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر 25-24 کي تفسير
    • مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اور ان کے اہلبیت مکرم پر درود و سلام کے ساتھ آسان و عام فہم سلسلہ وار تفسیر کلام نور لیکر حاضر ہیں ۔
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر 23-22 کي تفسير
    • خداوند قرآن کی حمد و نیائش اور محمد و آل محمد علیہم السلام پر درود و ستائش کے ساتھ کلام نور لیکر حاضر ہیں سورۂ بقرہ کی بائیسویں آیت میں جو اس سے قبل کی آیت کا ہی تتمہ ہے
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر 21-19 کي تفسير
    • آنکھ اور کان کی مانند فہم و ادراک کے جو ذرائع اللہ نے انسان کو عطا کئے ہیں علمی اور عملی سعادتوں کا عظیم سرمایہ ہیں ان سے صحیح استفادہ اللہ کا سب سے بڑا شکر ہے سورۂ نحل کی آیت اٹہتر کے مطابق اللہ نے ہی تمہارے لئے کان آنکھ اور دل قرار دئے
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر 18-16 کي تفسير
    • نبی رحمت اور ان کی عترت طاہرہ پر درود و سلام کے ساتھ کلام نور لیکر حاضر ہیں ۔عزیزان محترم! جیسا کہ سورۂ بقرہ کے آغاز میں ہی خداوند عالم نے قرآن حکیم کو متقی و پرہیزگار مومنین کے لئے کتاب ہدایت قرار دیا ہے
    • سورۂ بقره کي آيت نمبر 14 کي تفسير
    • خداوند کلام کی حمد و ستائش اور حامل وحی و رسالت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اور ان کے اہلبیت مکرم پر درود وسلام کے ساتھ تفسیر کا نیا سلسلہ کلام نور لیکر حاضر ہیں جیسا کہ آپ کو معلوم ہے گفتگو منافقین کے سلسلے میں چل رہی تھی
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر13-11 کي تفسير
    • آسان و عام فہم سلسلہ وار تفسیر کے نئے آغاز کلام نور کے ساتھ حاضر ہیں انسانی معاشرے میں مختلف فکر کے لوگ پائے جاتے ہیں اور ایمان و عقائد کے لحاظ سے ان کی پہچان نہ ہو تو انسان معاشرت کے حقوق و فرائض صحیح طور پر ادا نہیں کرسکتا
    • سورۂ بقره کي آيت نمبر9 کي تفسير
    • اہل ایمان و اہل کفر کے علاوہ انسانی معاشرے میں بہت سے لوگ اپنے ظاہر و باطن کے لحاظ سے دوہری زندگي گزارتے ہیں ظاہر کچھ اور ہے باطن کچھ اور اس طرح کے لوگوں کو قرآن نے منافق کے نام سے یاد کیا ہے
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر 7-6 کي تفسير
    • خداوند حکیم کی حمد و ستائش اور حامل وحی و قرآن رسول، محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اور ان کے اہلبیت کریم پر درود و سلام کے ساتھ کلام نور لیکر حاضر ہیں۔
    • سورۂ بقره کي آيات نمبر 5-4 کي تفسير
    • خداوند قرآن کی حمد و ستائش اور حامل وحی و رسالت پیغمبر اعظم(ص) اور ان کی عترت مکرم پر درود و سلام کے ساتھ کلام نور میں آج ہم اپنی گفتگو سورۂ بقرہ کی چوتھی آیت سے شروع کر رہے ہیں
    • سورۂ بقره کي آيت نمبر 1 کي تفسير
    • جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں قرآن کریم ، ہر عہد اور زمانے کے ہر انسان اور ہر بشر کے لئے کتاب ہدایت ہے اور اس کتاب کو خداوند عالم نے اپنے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم پر ان کی رسالت کے ابدی اور جاوداں معجزے کے طور نازل کیا ہے
    • عظمت دوجہاں محمد اور انسانی حقوق(حصہ دوم)
    • کسی دوسرے انسان کےحقوق کو عزت کی نگاہ سےدیکھنےکا مطلب یہ ہےکہ اس کی قدر و قیمت اس کےانسانی اوصاف کی بناء پر ہونی چاہیےنہ کہ اس کی شخصیت کی بناء پر ، اس میں ظاہری حد بندیوں، اختلافات اور نظریاتی کشمکش کی عمل داری نہیں ہونی چاہئے
    • نماز پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آخری وصیت
    • عام طور سے لوگ اس بات کے خواہشمند ہوتے ہیں کہ بزرگ شخصیتوں اور مقدس انسانوں کی آخری وصیت کو جانیں ، کون ہے جس کی شخصیت رسول اکرم (ص) سے زیادہ با عظمت ہوگی، کون ہے جو رسول اکرم کے کمالات کی منزلوں کو پا سکتا ہے
    • محمد (ص) بیسویں صدی میں
    • یورپ نے بیسویں صدی میں اسلام و محمد(ص) کامقابلہ کرنے کےلئے سلمان رشدی مرتد کا سہارالیا جواس کے ماتھے پرکلنک کا ٹیکہ بن گيا
    • محمد (ص) یورپ کی نظر میں (حصہ سوم)
    • اس زمانے میں یورپ میں ہیروپرستی ہرطرف رائج تھی اورمعاشرےپر اس کے گہرے اثرات تھے جرمن ادیب گوئيٹہ نے سترہ سو بہتر میں ایک ڈرامہ لکھا جس کا نام محومت تھا اس کے ایک حصے کا عنوان ترانہ محومت ہے
    • محمد (ص) ہیرو پرستی کے دور میں
    • اٹھارویں صدی نپیولین کے نام سے شروع ہوتی ہے اس بناپراس زمانے کو ہیروپرستی کا دور کہا جاتا ہے ۔اس زمانے میں نپولین کی جنگوں فتوحات اور شکستوں سے پورپ کی راے عامہ پر گہرے اثرات پڑے
    • محمد (ص) مسیح مخالف فرد کی حیثیت سے
    • لوتھر نے سولھویں صدی کی دوسری دھائی سے کلیسا اور پوپ کے خلاف علم بغاوت بلند کیا جس کے نتیجے میں کلیسا نے انہیں کافر قراردیا اس زمانے سے یورپ میں ایک بنیادی تضاد پیدا ہوگيا۔
    • محمد (ص) یورپ کی نظر میں
    • ابھی اھل یورپ کے ذھن سے صلیبی جنگوں کی یادیں محو نہیں ہوپائي تھیں کہ ترک آپہنچے اور چودہ سو ترپن میں قسطنطینیہ فتح کرلیا۔
    • محمد (ص)محوند کی حیثیت سے
    • پہلا واقعہ روم میں مقدس سلطنت کی تشکیل ہے کہ جو قدیم روم کی تہذیب و تمدن کی نابودی ، یورپ کے مختلف علاقوں میں شمالی بربرقبائل و گروہوں کے معرض وجود میں آنے نیزعیسائيت کے سرکاری مذھب کی حیثیت سے منظرعام پر آنے کا باعث بنی۔
    • بسم اللہ الرحمن الرحیم کہنے کی اہمیت
    • ہر کام کو اگر ہم اللہ کا نام لے کر شروع کریں تو اس کام میں اللہ تعالی بےحد زیادہ برکت ڈال دیتا ہے اور اس کام کی انجام دہی میں ہمارے لیۓ بہت زیادہ آسانیاں پیدا ہو جاتی ہیں ۔
    • تیسری صدي ھجري کے دوران شيعوں کي حالت
    • تیسری صدی ھجری کے آغاز سے شیعوں نے سکون کی سانس لی۔ اس کا پھلا سبب یہ تھا کہ یونانی ، سریانی او ردوسری زبانوں سے بھت زیادہ علمی اور فلسفی کتابیں عربی زبان میں ترجمہ ھوگئی تھیں