صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 6 نومبر 2025
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ دوّم)
انسانی ذہن کے عروج فکر نے رسل و رسائل کے ذرائع اس قدر آسان کر دیئے کہ مہینوں کا سفر منٹوں میں طے ہونے لگا
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی
انسان نے پتھر کی زندگی سے نکل کر اپنے لیۓ مہذب معاشرے میں رہتے ہوۓ نئی نئی ایجاد کی اور ان ایجادات کے ذریعے آنے والی نسلوں کے لیۓ زندگی کو بہت آسان کر دیا
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ پنجم )
یہ آیۂ کریمہ اعتقاد کے کلی قوانین میں سے ایک کو نیز اقتصادی مشکلات کے علاج اور معاشی سختیوں کے برطرف کرنے کے طریقوں کو بیان کرتی ہے۔
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ چہارم )
ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ عیلہ وآلہ وسلم نے ہمیشہ مسلمانوں کو علم حاصل کرنے کی تلقین فرمائی
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ سوّم )
کبھی کبھی کچھ لوگ لاعلمی یا کج فکری کی بنا پر ممکن ہے یہ گمراہ کن نظریہ پیش کریں کہ باوجودیکہ قرآن ہمارے پاس ہے اور ہم اس کی پیروی کے دعویدار ہیں لیکن کیوں ہماری مشکلات حل نہیں ہوئیں
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ دوّم )
دوا دینے سے پہلے مرض کا پتہ ہونا چاہیۓ اور مرض کی تشخیص کے بعد ہی دوا کے بارے میں سوچا جاتا ہے ۔
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات
اللہ تعالی نے انسان کی رہنمائی کے لیۓ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر مبعوث فرماۓ جنہوں نے انسان کو صحیح طریقے کے مطابق زندگی گزارنے کے طریقے بتاۓ اور انسان کو اس کے خالق حقیقی سے متعارف کرایا
كيوں اس بچے كو قتل كر رہے ہو؟
ان كا دريائي سفر ختم ہوگيا وہ كشتى سے اتر آئے ،سفر جارى تھا اثنائے راہ ميں انہيں ايك بچہ ملا ليكن اس عالم نے كسى تمہيد كے بغير ہى اس بچے كو قتل كرديا
خدائي معلم اور يہ ناپسند يدہ كام ؟
موسى (ع) اس عالم ربانى كے ساتھ چل پڑے _چلتے چلتے ايك كشتى تك پہنچے اور اس ميں سوار ہو گئے
عظيم استاد كى زيارت
قرآن اس داستان كو آگے بڑھاتے ہوئے كہتا ہے:جس وقت موسى عليہ السلام اور ان كے ہمسفر دوست مجمع البحرين اور پتھر كے پاس پلٹ كر آئے
عرصہ دراز تك جناب خضر عليہ السلام كى تلاش
بعض لوگوں نے جناب موسى عليہ السلام كے اس قول كے ،كہ انھوں نے كہا:ميں اس وقت تك كوشش كروں گا بج تك اپنا مقصد حاصل نہ كرلوں كے بارے ميں كہا ہے
حضرت موسى ، جناب خضر كى تلاش ميں
حضرت موسى عليہ السلام كو كسى نہايت اہم چيزى كى تلاش تھي_وہ اس كى جستجو ميں دربدر پھر رہے تھے_وہ عزم بالجزم اور پختہ ارادے سے اسے ڈھونڈ رہے تھے_وہ ارادہ كئے ہوئے تھے كہ جب تك اپنا مقصود نہ پاليں چين سے نہيں بيٹھيں گے
حضرت خضر عليہ السلام
ابى بن كعب نے ابن عباس كى وساطت سے پيغمبر اكرم (ص) كى ايك حديث اس طرح نقل كى ہے:
كيا اچھا ہوا كہ ہم قارون كى جگہ نہ تھے
قصص القرآن منتخب از تفسير نمونه تاليف : حضرت آيت الله العظمي مکارم شيرازي مترجم : حجة الاسلام و المسلمين سيد صفدر حسين نجفى مرحوم تنظيم فارسى: حجة الاسلام و المسلمين سير حسين حسينى ترتيب و تنظيم اردو: اقبال حيدر حيدري پبليشر: انصاريان پبليكيشنز - قم
عذاب الہي
اس مقام پر قرآن مجيد كے الفاظ يہ ہيں : ہم نے اسے اور اسكے گھر كو زمين ميں غرق كردي
قارون كى شيطانى فكر
اس وقت قارون كے ذہن ميں ايك شيطانى خيال آيا_ اس نے كہا كہ ميں نے ايك بہت اچھى تدبير سوچى ہے_ ميرا خيال ہے كہ اس كے خلاف ايك منافى عصمت سازش كرنى چاہئے_
كاش ہم بھى قارون جيسے ہوتے
جيسا كہ دنيا كا معمول ہے قارون كى جاہ و حشمت كو ديكھ كر لوگوں كے دوگروہ ہوگئے_دنيا پرست كثريت نے جب اس خيرہ كن منظر كو ديكھا تو ان كے دل ميں تمنائيں مچلنے لگيں_
نمائشے ثروت كا جنون
عام طور پر ديكھا جاتاہے كہ مغرور دولت مند لوگ طرح طرح كے جنون ميں مبتلا ہو جاتے ہيں_ ان ميں سے ايك نمائشے ثروت كا جنون ہے_ انھيں اس عمل سے خوشى حاصل ہوتى ہے كہ اپنى دولت كا لوگوں پر اظہار كريں
قارون كا جواب
اب ہميں يہ ديكھنا ہے كہ اس سركش و ستمگر بنى اسرائيل نے ان ہمدرد واعظين كو كيا جواب ديا_
چار نصيحتيں
آيئے اس بحث سے آگے بڑھيں اور ديكھيںكہ بنى اسرائيل نے قارون سے كيا كہا: قرآن كہتا ہے: اس وقت كو ياد كرو جب اس كى قوم نے اس سے كہا
قارون ، بنى اسرائيل كا مغرور اور مالدار شخص
يہاں پر گفتگو بنى اسرائيل كے ايك اور مسئلے اور الجھن كى جاتى ہے مسئلہ يہ ہے كہ ان ميں ايك سركش سرمايہ دار تھا اس كا نام قارون تھا جوغروروسركشى ميں مست كردينے والى دولت كا مظہر تھا
باپ سے نيكى كا صلہ
اس قسم كى گائے اس علاقے ميں ايك ہى تھي،بنى اسرائيل نے اسے بہت مہنگے داموں خريدا، كہتے ہيں اس گائے كا مالك ايك انتہائي نيك آدمى تھا جو اپنے باپ كا بہت احترام كرتا تھا_
بنى اسرائيل كے اعتراضات
اسكے بعد انہيں اطمينان ہوگيا كہ استہزاء مذاق نہيں بلكہ سنجيدہ گفتگو ہے تو _
بنى اسرائيل كى گائے كا واقعہ
بنى اسرائيل ميں سے ايك شخص نا معلوم طور پر قتل ہو جاتا ہے _اس كے قاتل كا كسى طرح پتا نہيں چلتا_
ميرا بھائي ميراناصر ومددگار
بہرحال ايك كامياب رہبر ورہنما وہ ہوتا ہے كہ جو سعي ، فكر اور قدرت روح كے علاووہ ايسى فصيح وبليغ گفتگو كرسكے كہ جو ہر قسم كے ابہام اور نارسائي سے پاك ہو
كاميابى كے اسباب كى درخواست
موسى عليہ السلام اس قسم كى سنگين مامورريت پر نہ صرف گھبرائے نہيں،بلكہ معمولى سى تخفيف كےلئے بھى خدا سے درخواست نہ كي
اور انذار و بشارت حضرت موسى عليہ السلام
حضرت موسى عليہ السلام كو جو معجزات عطا كئے گئے ان ميں سے پہلا معجزہ خوف كى علامت پر مشتمل تھا اس كے بعد موسى كو حكم ديا گيا كہ اب ايك دوسرا معجزہ حاصل كرو جو نورواميد كى علامت ہوگا
تحریف قرآن اور صحابہ کے متعلق شیعہ علماء کے نظریات
معاشرے کی اخلاقی سربلندی اور ترقی میں شیعی علماء کا کردار بے مثال رہا ہے اور ان کے اس کردار کو دیگر اسلامی مذاہب کے علماء کے کردار سے مقایسہ نہیں کیا جا سکتا ہے
تکبر اور خودپسندی سے پرہیز کریں (حصّہ چهارم)
اگر آپ دنیا کی تاریخ کا مطالعہ فرمائیں تو یہ حقیقت آپ پر منکشف ہو جائے گی اور آپ کو یہ بھی معلوم ہو جائے گا کہ جو لوگ انبیائے الٰہی کی مخالفت کرتے رہتے تھے
تکبر اور خودپسندی سے پرہیز کریں (حصّہ سوّم)
پروفیسر روبنیسون کہتا ہے ہم کو بارہا یہ اتفاق ہوتا ہے کہ خود بخود بغیر کسی زحمت و پریشانی کے اپنا نظریہ بدل دیتے ہیں۔
تکبر اور خودپسندی سے پرہیز کریں (حصّہ دوّم)
اللہ نے تکبر کرنے والوں سے نعمتیں سلب کرلی ہیں۔ شیطان کا انجام پیش نظر ہے کہ وہ اس ایک تکبر کی وجہ سے نعمت قرب الٰہی سے محروم ہو گیا۔ لہٰذا خبردار اس جلاد سے محفوظ رکھنا اور اس کے اسباب سے بھی اپنے کو بچائے رکھنا۔
تکبر اور خودپسندی سے پرہیز کریں
انسان کو اپنی حقیقت سے ہر وقت آگاہ رہنا چاہیۓ ۔ دنیا کے مال و اموال اور طاقت کے حصول کے بعد بہت دفعہ انسان اپنی اصلیت بھول جاتا ہے
تحریف قرآن اور صحابہ کے متعلق شیعہ علماء کے نظریات ( حصّہ دوّم )
شیعہ حضرات قرآن مجید میں تحریف کے قائل نہیں ہیں ۔ ان کا عقیدہ یہ ہے کہ موجودہ قرآن وہی ہے جسے خدا نے اپنے پیغمبر پر نازل کیا ہے
بچپن میں علم لدنی کے ما لک آپ کی غیرمعمولی استعداد
حضرت امام علی نقی علیہ السلام اپنے عہد طفولیت میں بڑے ذہین اور ایسے عظیم الشان تھے جس سےعقلیں حیران رہ جا تی ہیں
قرآن اور حسین (ع)
اگر قرآن سید الکلام ہے تو امام حسین سید الشہداء ہیں ہم قرآن کے سلسلے میں پڑھتے ہیں، میزان القسطتو امام حسین فرماتے ہیں،امرت بالقسطاگر قرآن پروردگار عالم کا موعظہ ہے،موعظة من ربکم) تو امام حسین نے روز عاشورا فرمایالا تعجلوا حتیٰ اعظکم بالحق
اہل فارس کا شبہ
یہ بات واضح و روشن ہے کہ بنی امیہ کی حکومت خالص عربی تھی جس کی سیاست یہ تھی کہ نو مسلم افراد کو دور سرحدوں کی جانب شہر بدر کردیں اور عربوں کو ان نو مسلموں پر ہر چیز میں برتری دیں، اپنے دشمنوں پر عجم ہونے کا الزام لگاتی تھی
اصول کا یہودی شبہ
شیعیت پر خطرناک تہمتوںمیں سے ایک یہ ہے کہ ان کی اصل و اساس یہودیت سے منشعب ہوتی ہے اور اس کی جڑ عبد اللہ بن سبا، یہودی کی ہے، جس نے آخری دنوں میں اسلام کا تظاہر (دکھاوا) کیا تھا
حقیقت تشیع
اسلامی فرقوں میں شیعہ کی مانند کسی فرقہ کو طعن و تشنیع کا مرکز نہیں بنایا گیا اور اس کے کچھ اسباب تھے جن میں سے ایک سبب یہ تھا کہ روز و شب کی گردش کے ساتھ ہمیشہ ان انحرافی نظریات کے مد مقابل رہا تھا
انحرافی پہلو
وفات رسول اکرم کے بعد جو سب سے بڑی مصیبت آئی وہ تھی اجتہادی فکر کی نشو و نما جو کہ شیعی نظریات کو یکسر بدلنے کی کوشش کر رہے تھے خاص طور سے اموی حکمرانوں کے دور سلطنت میں اور ان کے بعد آنے والے ان کے ہم فکر عباسی خلفاء تھے
تشیع کا خصوصی مفہوم
حضرت علی کا رسول کے بعد تمام لوگوں پر افضلیت رکھنا نبی اکرم کے صریح نص سے ثابت ہے اور ان کی امامت کے حوالے سے رسول کی حدیث موجودہے اور خدا کا حکم بھی ہے، رسول اکرم کے بعد آپ کی امامت ثابت ہے۔
تشیع کا عمومی مفہوم
یہ کہ علی کو صرف عثمان پر افضل جاناہے ابوبکر و عمر سے افضل نہیں جانتے، تو اس طرح کی شیعیت میں اصحاب و تابعین اور تبع تابعین کا بہت بڑا گروہ شامل ہو جائے گا
مفہوم تشیع
صاحبان کتب نے شیعہ اور تشیع کے بارے میں متعدد لفظوں میں تعریف کی ہے ان میں سے اہم نظریات کو پیش کر رہے ہیں:
اسلامی فرقے اور غالیوں کے انحرافات
تشیع کی راہ کبھی بھی مشکلات و سختیوں سے خالی نہیں رہی، جیسا کہ گذر چکا ہے کہ سلاطین، شیعوں اور ان کے اماموں پر بہت سختی کرتے تھے
مسیر تشیع
امام حسین کی شہادت کے بعد ائمہ نے اس بات کو بخوبی درک کرلیا کہ ابتدائی گروہ کے جانے بعد اب صرف یہی باقی ہیں اور ان میں عقیدتی وہ پختگی نہیں آئی ہے جو قیام کی مطلوبہ اہلیت کی حامل ہو
سخت ترین مرحلہ!
عثمان کے روح فرسا دوران خلافت کے اختتام کے بعد شیعیان علی کے عروج کا زمانہ تھا، لوگوں کی ہجومی اور ازدحامی بیعت نے حضرت علی کو سریر آراء سلطنت کیا
راستہ کی نشاندہی
وہ اصحاب جو شیعیان علی تھے ان کا نظریہ یہ تھا کہ خلافت بنی ہاشم اور ان کے سردار سے خارج نہیں ہے
آغاز تشیع
مسلک اجتہاد جو کہ وصیت و تعلیمات نبوی کے مقابل کبھی بھی سرتسلیم خم کرنے کے قائل نہیں تھا، اس کے مقابل ایک فرمانبردار گروہ وہ ہے
مسجد قبا میں نماز
مسجد قبامیں نماز پڑھنا ایک عمرہ انجام دینے کے مانند ھے
مسجد النبی میں نماز
میری مسجد میں نماز دوسری مسجدوں میں پڑھی جانے والی دس ہزار نمازوں کے برابر ھے سوائے مسجد الحرام کے کہ اس میں پڑھی جانے والے نماز کا ثواب ایک لاکھ نماز کے برابر ھے
حج کی تکمیل
جب بھی تم میں سے کوئی شخص حج انجام دے اسے چاہئے کہ اپنے حج کو ھماری زیارت پر تمام کرے کیونکہ یہ حج کے کاملهونے کی شرطوں میں سے ھے
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن