صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 6 نومبر 2025
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 3
فاسق و فاجر، جوئے باز اور شرابخوار اور بدچلن نوجوان، جو سو فیصد دنیا پرست تھا اور کسی بھی اسلامی اور انسانی اصول کا پابند نہ تھا، امیرالمؤمنین اور خلیفۃ المسلمین کا مقدس اور شریف لقب اختیار کرچکا تھا۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 2
مسلمانوں کی عمومی صورت حال بہت پریشان کن تھی۔ ایک طرف سے بنو امیہ کی جانب سے امیرالمؤمنین علیہ السلام اور آپ (ع) کے خاندان کے خلاف مسموم تشہیری مہم جاری تھی اور دوسری طرف سے نہایت زیرکی کے ساتھ مختلف قسم کی تحریفات اور بدعات اسلام میں داخل کی گئی تھیں
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 1
اس میں شک نہیں ہے کہ امام حسین علیہ السلام کا قیام ایک دینی، سیاسی اور معاشرتی انقلاب ہے جو ایک حکومت کے خلاف عملی احتجاج کی صورت میں نمودار ہوا۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 14
تا کہ یزیدیوں کے اس ہولناک جرم کو زیادہ سے زیادہ نمایاں کرکے نمایاں کردے اور تاریخ کی آنکھوں کے ہمیشہ کے لئے اس خونی حادثے پر مرکوز کردے اور زمانوں کی سماعتوں کو زمانہ ساز عاشوار کی بجلی کی سی کھڑکتی صداؤں سے پر کردے۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 13
ان ہندؤ وں میں سے ایک کی عادت تھی کہ سینہ زن عزاداروں کے ساتھ جلوس میں نکلتا اور ان کے ساتھ سینہ زنی کیا کرتا تھا۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 12
کوئی بھی ہمارے ساتھ ہمدردی اور ہمارے اوپر وارد ہونے والے مصائب کے لئے نہیں روتا مگر یہ کہ اللہ اس پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے قبل اس کے کہ اس کی آنکھوں سے آنسو جاری بوجائیں
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 11
مسمع کہتے ہیں: حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: کیا تم کبھی یاد کرتے ہو کہ انھوں نے (یزید بن معاویہ) نے حسین (ع) کے ساتھ کیا کیا؟
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 10
روز عاشورا مجتہد کے گھر میں داخل ہونے والے دستوں میں ایک دستہ گِلگیروں کا دستہ تھا۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 9
امام جعفر بن محمد الصادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص حسین (ع) کی شان میں شعر کہے اور روئے اور ایک شحض کو رلائے جنت ان دونوں کے لئے لکھی جاتی ہے۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 8
سیدالشہداء (ع) کی مجالس عزاداری کی دیگر آثار و برکات میں سے ایک یہ ہے کہ لوگ ان مجالس اور مراسمات کے سائے میں حقیقت اسلام سے آشنائی پیدا کرتے ہیں
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 7
جو سوز و گداز سیدالشہداء علیہ السلام کے دلسوختہ عاشقوں کے جلے دلوں سے ان کی آنکھوں کے راستے اشکوں کی صورت میں ان کے صفحۂ رخسار پر ثبت ہوتا ہے
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 6
وہ کونسا اجتماع ہے جو اس عالم میں اس طرح کا اثر مرتب کرسکے؟ کونسا واقعہ ہے جو کربلا کے جانسوز واقعے کی مانند اپنے وقوع کے زمانے سے لے کر اب تک انسانی معاشروں کو متأثر کرتا رہا ہو
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 5
بزدلوں کا گریہ نہیں ہے بلکہ شجاعوں اور بہادروں کا گریہ ہے۔ یہ گریہ ناامیدی اور مایوسی کا گریہ نہیں ہے بلکہ امید کا گریہ ہے۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 4
اب دیکھنا یہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام کے لئے گریہ و بکاء کی نوعیت کیا ہے؟ تھوڑی سی توجہ سے ہی یہ جاننا آسان ہوجاتا ہے
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 3
انسان مؤمن جب جرم و گناہ کا ارتکاب کرتا ہے تو وہ حزن و اندوہ سے دوچار ہوجاتا ہے اور اس حزن و اندوہ کے خاتمے کے لئے انسان محاسبۂ نفس یا خود احتسابی کا سہارا لیتا ہے
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 2
: انسان کی زندگی کا آغاز گریہ و بکاء سے ہوتا ہے۔ بچہ جب دنیا میں قدم رکھتا ہے اور روتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ یہ بچہ صحتمند اور تندرست ہے۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات1
گریہ، بکاء یا رونا انسانی احساسات و جذبات کا شدیدترین مظہر ہے اور اس کے اسباب و محرکات مختلف ہیں اور ہر محرک اور ہر سبب ایک خاص حالت کو نمایاں کرتا ہے۔
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ نہم )
رہبر مسلمین مزید فرماتے ہیں کہ ايک قسم وہ بھي ہے جس کا آپ صحيفہ سجاديہ(جسے صحیفئہ کاملہ یا زبور آل محمد ع بھی کہا جاتا ہے) ميں مشاہدہ فرماتے ہيں
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ ہشتم )
ولی فقیہ امر المسلمین آیت اللہ سید علی خامنہ ای انسانی حقوق کے حوالے سے امریکہ و مغرب کے دوہرے معیار کے متعلق فرماتے ہیں
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ ہفتم )
دورانِ جنگ فصلوں کو تباہ کرنے اور شہری عمارتوں کو گرانے کی ممانعت انسانی حقوق کے تحفظ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ ششم )
آج کل دنیا بھر میں انسانی حقوق یا ہیومن رائٹس کے حوالے سے بہت زیادہ کام ہو رہا ہے۔
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ پنجم )
دوسری جنگ عظیم کے بعد جب ارباب عقل ودانش اور اصحاب فکرونظر کو انسان کی مظلومیت کا احساس ہواتواس وقت پہلی مرتبہ انسانی حقوق کے تعین اور اس کی تدوین سے متعلق آواز اُٹھائی گئی
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ چہارم )
اس فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے الفاظ بھی عام ہیں۔ ان کو کسی قوم یا نسل یا ملک و وطن کے انسان کے ساتھ مخصوص نہیں کیا گیا ہے۔
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ سوّم )
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ خطبہ حقوقِ انسانی کا اولین اور ابدی منشور ہے جو کسی وقتی سیاسی مصلحت یا عارضی مقصد کے حصول کے لئے نہیں بلکہ بنی نوع انسان کی فلاح کے لئے جاری کیا گیا۔
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق ( حصّہ دوّم )
سترہویں صدی سے پہلے اہل مغرب میں حقوق انسانی کا کوئی تصور موجود نہ تھا۔ سترہویں صدی کے بعد ایک مدت تک مغربی فلسفیوں نےضرور اس خیال کو پیش کیا مگر عملاً اس تصور کا ثبوت اٹھارہویں صدی کے آخر میں امریکہ اور فرانس کے دستوروں میں ملتا ہے
اسلام اور مغرب کی نظر میں انسانی حقوق
اسلام دنیا کا سب سے عظیم مذھب ہے جس نے اپنے پیروکاروں کو زندگی کے ہر میدان میں رہنمائی کی ہے
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ دھم )
یہ ایک نہایت سادہ اور صریح پیغام ہے جسے اِس ’بستی‘ کے کچھ نہایت با اثر و با خبر کان آج ’سن کر‘ نہیں دے رہے اور جسے ہماری جانب سے بار بار سنائے جانے کے باوجود وہ بدستور ’اَنجان‘ بنے نظر آتے ہیں
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ نہم )
ُن کے بیان کردہ ’گلوبل ولیج‘ کا مطلب ہم یہ لیتے ہیں کہ اب یہ وہ زمانہ نہیں کہ لندن، پیرس، نیویارک، برلن، روم، ویٹی کن، سٹاک ہوم اور کوپن ہیگن کے گلی محلوں میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کوئی گستاخانہ لفظ بولا جائے
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ ہشتم )
جہاں یہ نصیب نصیب کی بات ہے وہاں اب یہ اِس ’گلوبل ولیج‘ کا ایک چیختا چنگھاڑتا سوال ہے، کہ: اِس عالمی بستی کے ڈیڑھ ارب انسانوں کے دل میں بسنے والی ایک شخصیت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے تذکرہ کے لئے، کہ جس کی ناموس پر اپنا آپ نچھاور کر دینا
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ ہفتم )
یہ عالمی شر پسند ٹولہ جو آج نہ صرف اپنی اقوام کی نبض اپنے ہاتھ میں کر چکا ہے بلکہ عالمی لہجوں کی تشکیل پر بھی کمال کی دست رس رکھتا ہے
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ ششم )
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یہ چند مناصب اور مراتب قرآن کریم سے نمونہ کے طور پر ذکر کیے گئے ہیں جن سے واضح طور پر ثابت ہو رہا ہے کہ آپ کا مقام و مرتبہ نہایت بلند ہے۔ بے شک آپ ہادی عالم اور معلم انسانیت ہیں
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ پنجم )
’’جو لوگ آپ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں انھیں ڈرنا چاہیے کہ کہیں ان کو عظیم فتنہ پیش نہ آئے۔ یا کہیں ان کو عذاب الیم کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘‘
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ چہارم )
تم کو رسول اللہ کی پیروی (کرنی) بہتر ہے(یعنی) اس شخص کو جسے اللہ (سے ملنے) اور روزِقیامت (کےآنے) کی امید ہو اور وہ اللہ کا ذکر کثرت سے کرتا ہو
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ سوّم )
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کلمات طیبات کو جب قرآن ہی ’’گفتہ اور گفتہ اللہ بود‘‘ کا مرتبہ دیتا ہے تو کیا حدیثِ نبوی کے حجتِ دینیہ ہونے میں کسی شک و شبہ کی گنجائش رہ جاتی ہے
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ ( حصّہ دوّم )
قسم ہے آپ کے رب کی وہ مومن نہ ہوں گے یہاں تک کہ وہ آپ کو ہی منصف جانیں اس جھگڑے میں جو ان میں اٹھے ۔ پھر نہ پائیں اپنے دل میں تنگی آپ کے فیصلہ سے اور قبول کریں خوشی سے
شان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کا تحفظ
بے شک اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں پر بڑا احسان و کرم کیا جب کہ ان میں انھیں میں سے پیغمبر بھیج دیا جو ان کے سامنے اللہ کی آیات پڑھتا ہے اور ان کو پاک کرتا ہے اور کتاب اور عقل کی باتیں سکھاتا ہے
انسان کی زندگی میں مذھب کی ضرورت ( حصّہ پنجم )
مذھب انسان کی زندگی کے ہر میدان میں رہنمائی کرتا ہے اور انسان کو درپیش مسائل کا قابل اعتماد حل پیش کرتا ہے
انسان کی زندگی میں مذھب کی ضرورت ( حصّہ چہارم )
دین انسان کی روح کی ضرورت ہے اور انسانی زندگی میں آرام و اطمینان کا بنیادی جزو ہے ۔ ایک ایسی حقیقت ہے جو زندگی کے راستوں کا تعین کرتی ہے
انسان کی زندگی میں مذھب کی ضرورت ( حصّہ سوّم )
عقل کہتی ہے کہ اوقیانوس میں حرکت کرنے کے لیۓ قطب نما کی ضرورت ہوتی ہے وگرنہ ساحل تک پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے
انسان کی زندگی میں مذھب کی ضرورت ( حصّہ دوّم )
مذھب ایک عقلی ضرورت ہے اور عقل انسان کی زندگی کے ہر معاملے میں رہنمائی کرتی ہے لیکن مذھب کی جگہ نہیں لے سکتی
انسان کی زندگی میں مذھب کی ضرورت
زندگی میں انسان کے احساسات اور صاحب نظر افراد کی تحقیقات کی بنیاد پر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ مذھب انسان کی زندگی میں بے حد زیادہ اہمیت کا حامل ہے
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ پنجم)
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ قرآن اس کی آخری وحی ہےاس لیے اس کی حفاظت کا اس نے خود ذمہ لیا ہے لہٰذا سائنس کی تیز رفتار اور انسانیت کے لیے منفعت بخش ترقی اسی وقت ممکن ہے
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ چهارم)
بے شک قرآن سائنس کی کتاب نہیں ہے ،مگر کئی سائنسی حقائق جو اس کی آیا ت میں بعض مقامات پر انتہائی جامع اور کہیں اشارةً بیان کیے گئے ہیں
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ سوّم)
یہ امر قابل ذکر ہے کہ قرآن کریم کی چھوٹی سے چھوٹی سورت الکوثرہے جس میں فقط دس الفاظ ہیں مگر کوئی اس وقت اس چیلنج کاجواب دے سکا نہ بعد میں۔
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ دوّم)
یہ معجزات ان انبیاء کرام کی وفات کے ساتھ ہی ختم ہوگئے اور ان کا ذکر ہمیں صرف آسمانی صحائف یا تاریخی کتابوں میں ہی ملتا ہے، اس حوالے سے اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری رسول حضر ت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قرآن مجید کی صورت میں جو معجزہ عطا کیا تھا
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں
اللہ تعالی نے انسان کی رہنمائی کے لیۓ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء مبعوث فرماۓ جنہوں نے اللہ کے احکامات کو انسان تک پہنچایا
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ ششم)
اس اثنا میں وہ جنین جو اس سے قبل جیلی کی مانند نظر آتا تھا وقت کے ساتھ ساتھ ایک اور شکل اختیا ر کرلیتا ہے
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ پنجم)
کیا انسان پر لامتناہی زمانے کا ایک وقت ایسا بھی گزرا ہے جب وہ کوئی قابل ِ ذکر چیز نہ تھا؟ ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفہ سے پیدا کیا
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ چهارم)
آیئے اب جدید سائنس کی روشنی میں یہ معلوم کرتے ہیں کہ ماں کے پیٹ میں بچہ کس طرح پر ورش پا تاہے اور ا س میں اللہ تعالیٰ کی عظیم الشان قدرت کا جلوہ کس قدر جلوہ گرہے
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ سوّم)
قرآن مجید نے بہت سے سائنسی اصولوں اور موضوعات کا تصورچودہ سو سال قبل پیش کیا تھاجو آج کے دور کی حقیقت ہیں
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن