صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
منگل 13 مئی 2025
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اصول و اعتقادات امامیہ
>
مہدویت
1
2
3
4
5
امام مہدي عليہ السلام باطني ولايت کے حامل ہي
حضرت حجت (عج) کي باطني ولايت اس معني ميں ہے کہ آنحضرت (عج) انسانوں کي باطني ہدايت کے ذمہ دار ہيں جو ظاہري ہدايت اور امر تشريعي(قانون گزاري) کي نوعيت ميں سے نہيں ہے ۔
ایک مصلح، دنیا جس کی منتظر ہے
جب دنیا سخت ترین اضطراب و بے چینی میں مبتلا ہوگی ہر طرف ظلم وتشدد کے شعلے بھڑک رہے ہوں گے انسانیت کے درمیان سے امن اوربرادری ناپید ہوچکی ہوگی
مہدویت
نظریہ ”مہدویت“ اوراس کا اسلام سے رابطہ
عالم ہستی کے امیر کی جانب ( حصّہ سوّم )
کیا ہم زیارت جامعہ میں نہیں پڑھتے ہیں :بکم ینزّل الغیث آپ کی وجہ سے باران رحمت آتی ہے ، لیکن ایسے ہی تھا اور ہے کہ اصل کو بھلا دیتے ہیں
عالم ہستی کے امیر کی جانب ( حصّہ دوّم )
تمام نجیب ونقیب افراد اور اولیاء خدا اتباع نفس سے دست بردار ہو گئے ہیں اور عمل میں کوئی حیلہ درکار نہیں ہے اور انھیں پروردگار عالم کے نزدیک جو قدرو اہمیت حاصل ہوئی ہے
عالم ہستی کے امیر کی جانب
یقین رکھیئے جو بھی سچے دل سے امام عصر ارواحنا فداہ کی تلاش میں ہوگا اور آنحضرت (ع) کی راہ میں خدمت کرے گا
غيبتِ امام زمان ميں دعا
اللہ کا سلام، ملائکہ مقربين، انبيائ و مرسلين، عباد صالحين اور تمام شہدائ و صديقين کا سلام اور ان کے تحيات صبح و شام آپ کے لئے ہوں اے فرزندِ اميرا لمومنينٴ!
نگاہ دہر ہے پھر ابن بوتراب (عج) کی سمت ( حصّہ پنجم )
حتی کہ لوگ اپنی سابقہ نیک حالت پر واپس آجائیں گے۔اللہ تعالیٰ تین ہزار فرشتوں کے ذریعے ان کی مدد فرمائیں گے۔ جو ان کے مخالفین کے چہروں اور کولہوں پہ مارتے ہونگے۔
نگاہ دہر ہے پھر ابن بوتراب (عج) کی سمت ( حصّہ چهارم )
ان کے (مھدی عج) کے پاس حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قمیص مبارک، تلوار اور سیاہ رنگ کا ریشمی روئیں دار جھنڈا ہو گا۔
منتظَرہونا
اگر وصایت پیغمبر (ص) اور جانشینی رسول (ص) کے لئے کوئی معیار غدیر کے بعد بھی طے نہ ہو پایا تھا
نگاہ دہر ہے پھر ابن بوتراب (عج) کی سمت ( حصّہ سوّم)
یہ احادیث جو امام مہدی عجل اللہ فرجہ شریف کی شان اقدس میں وارد ہوئی ہیں۔
نگاہ دہر ہے پھر ابن بوتراب (عج) کی سمت ( حصّہ دوّم )
خاصہ کا عالم یہ ہے کہ اس باب میں، ان میں کے اکثر راہ اعتدال سے ہٹ گئے ہیں۔ ایک گروہ نے انکار کیا ہے یہان تک کہ تمام احادیث صحیح کو بھی رد کردیا۔ دوسرے گروہ نے قبول کیا تو وضعی اور جھوٹے قصے بھی لے لئے۔ رہے عامہ تو حیرت و تذبذب میں ہیں، نہ تصدیق کرسکتے ہی
نگاہ دہر ہے پھر ابن بوتراب (عج) کی سمت
اُدھر مرور زمانہ اور انقلابات عالم نے فکر انسانی کی کمر میں وہ پیچ و خم ڈالے اور بھلے چنگے دماغ بشر کے ایسے کس بل نکالے کہ آخری مصلح عالم کی یاد پھر سے آنے لگی اِدھر جولانگاہ امت مسلمہ میں اسلحے کی فراوانی کے باوجود ، مذاہب عالم کے مقابلے پر وہ نظریا
امام مہدی (عج) كے عقیدہ پر مسلمانوں كا اجماع (4)
لیكن افسوس اہل سنت كے كچھ افراطی وتفریطی گروہ پر جو مدارك سند تاریخ اوراسلامی افكار كے گہرے مطالعہ كی محرومی یاكتب اہل سنت میں موجود متضاد احادیث كی وجہ سے مشكلات كا شكار ہوئے ہیں یا ہو رہے ہیں
امام مہدی (عج) كے عقیدہ پر مسلمانوں كا اجماع (3)
ایك اور قول ملاحظہ فرمائیں ” حضرت مہدی (ع) كے ظہور اور آمد كے بارے میں دنیا كے كسی مسلمان كا اختلاف نہیں
امام مہدی (عج) كے عقیدہ پر مسلمانوں كا اجماع (2)
تمام شیعہ وسنی مسلمانوں كا اس بات پر اتفاق ہے كہ یہ دنیا اور تكلیف ختم نہیں ہوگی مگر یہ كہ حضرت مہدی پر، یعنی حضرت مہدی كے ظہور كے بعد۔
امام مہدی (عج) كے عقیدہ پر مسلمانوں كا اجماع
عقیدہ مہدویت كے مسلم الثبوت ہونے پر صدر اسلام كے مسلمانوں میں اجماع واضح اور بلا شبہ ہے
منتظرین کا نمونہ عمل
جس وقت امام علیہ السلام کی معرفت اور ان کے خوشنماجلوے ھماری نظروں کے سامنے ھوں گے تو اس مظھر کمالات کو نمونہ قرار دینے کی بات آئے گی۔
منتظرین کی ذمّہ داریاں
دینی رھبروں کے ذریعہ احادیث اور روایات میں ظھور کا انتظار کرنے والوں کی بھت سی ذمّہ داریاں بیان ھوئی ھیں، ھم یھاں پر ان میں سے چند اھم ذمّہ داریاں کو بیان کرتے ھیں۔
انتظار کے پھلو
خود انسان میں مختلف پھلو پائے جاتے ھیں: ایک طرف تو نظری (تھیوری) اور عملی (پریکٹیکل) پھلو اس میں موجود ھے اور دوسری طرف اس میں ذاتی اور اجتماعی پھلو بھی پایا جاتا ھے
امام زمانہ (علیہ السلام) کے انتظار کی خصوصیات
جیسا کہ ھم نے عرض کیا کہ ”انتظار“ انسانی فطرت میں شامل ھے اور ھر قوم و ملت اور ھر دین و مذھب میں انتظار کا تصور پایا جاتا ھے
فتح كا انداز (حصّہ ششم)
ظلم و جور، ستم و استبداد نا انصافی و نا برابری كا قلع قمع كرنے كے لئے جہاں ایمان و اخلاق كی سخت ضرورت ھے وھاں صحیح نظام كے لئے طاقت ور عدلیہ كی بھی ضرورت ھے۔
فتح كا انداز (حصّہ پنجم)
جس زمین پر ھم زندگی بسر كر رھے ھیں اس میں اتنی صلاحیت ھے كہ وہ موجودہ نسل اور آنے والی نسل كی كفالت كرسكے، لیكن بہت سے منابع كا ھمیں علم نہیں ھے اور تقسیم كا نظام بھی صحیح نہیں ھے۔
فتح كا انداز (حصّہ چهارم)
فتح كا انداز كے عنوان كے تحت پہلی، دوسری اور تیسری حدیث جو نقل كی ھے اس میں صنعت اور ٹكنالوجی كی غیر معمولی ترقی كی طرف اشارہ كیا گیا ھے۔
فتح كا انداز (حصّہ سوّم)
حضرت مھدی سلام اللہ علیہ كے عالمی انقلاب كے لئے تین مراحل ضروری ھیں
فتح كا انداز (حصّہ دوّم)
احادیث میں ایسی پر معنی تعبیریں ملتی ھیں جن سے گزشتہ باتوں كے جواب واضح ھوجاتے ھیں۔ ذیل كی سطروں میں صرف چند حدیثیں قارئین كی نظر كر رھے ھیں۔
فتح كا انداز
جب حضرت مھدی سلام اللہ علیہ ظھور فرمائیں گے تو حضرت كی فتح كا انداز كیا ھوگا؟ اور كس طرح سے حضرت ساری دنیا كو عدل و انصاف سے بھر دیں گے؟
غیبت كے زمانے میں وجود امام كی نامرئی شعاعیں مختلف اثرات ركھتی ہیں
میدان جنگ میں جاں نثار بہادر سپاھیوں كی كوشش یہ ھوتی ہے كہ كسی بھی صورت پرچم سرنگوں نہ ھونے پائے جبكہ دشمن كی پوری طاقت پرچم سرنگوں كرنے پر لگی رھتی ہے كیونكہ جب تك پرچم لہراتا رھتا ہے، سپاھیوں كی رگوں میں خون تازہ دوڑتا رھتا ہے۔
زمانۂ غیبت میں وجودِ امام كا فائدہ
حضرت مھدی عجل اللہ فرجہ كی غیبت كا جب تذكرہ ھوتا ہے تو یہ سوال ذھنوں میں كروٹیں لینے لگتا ہے كہ امام یا رھبر كا وجود اسی صورت میں مفید اور قابل استفادہ ہے جب وہ نگا ہوں كے سامنے ھو اور اس سے رابطہ برقرار ھوسكتا ہے
طولانی غیبت
علامات ظھور كے ذیل میں ابھی یہ تذكرہ كرچكے ہیں كہ ظلم و استبداد كی ھمہ گیری كسی عالمی مصلح كی آمد كی خبر دے رھی ہے۔ شب كی سیاھی سپیدۂ سحری كا مژدہ سنا رھی ہے۔
ظھور كی خاص علامتیں (حصّہ دوّم)
دجال كی طرح سفیانی كا بھی تذكرہ شیعہ اور سنّی روایات میں ملتا ہے۔ عالمی انقلاب كے نزدیك زمانے میں سفیانی كا ظھور ھوگا۔
ظھور كی خاص علامتیں
یہ ایك حقیقت ہے ك جب بھی كسی معاشرے میں انقلاب كے لئے زمین ھموار ھوتی ہے تو غلط افوا ہیں پھیلانے والوں، فریب كاروں، حیلہ گروں اور جھوٹے دعوے داروں كی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
ظھور كی علامتیں (حصّہ سوّم)
جب كبھی دجال كا تذكرہ ھوتا ہے، ذھن پُرانے تصورات كی بنا پر فوراً ایك خاص شخص كی طرف متوجہ ھوجاتا ہے جس كے صرف ایك آنكھ ہے جس كا جسم بھی افسانوی ہے اور سواری بھی۔ جو حضرت مھدی (عج) كے عالمی انقلاب سے پہلے ظاھر ھوگا۔
ظھور كی علامتیں (حصّہ دوّم)
اس طولانی حدیث میں (جس كو ھم نے بطور اختصار پیش كیا ہے) جو برائیاں اور مفاسد بیان كئے گئے ہیں ان ہیں تین حصوں میں تقسیم كیا جا سكتا ہے۔
ظھور كی علامتیں
سب سے پہلی وہ علامت جو عظیم انقلاب كی آمد كی خبر دیتی ھے۔ وہ ظلم و فساد كا رواج ھے۔ جس وقت ھر طرف ظلم پھیل جائے، ھر چیز كو فساد اپنی لپیٹ میں لے لے۔
انتظار كے اثرات
گذشتہ بیانات سے یہ بات روشن ھوگئی كہ عظیم مصلح كا انتظار ایك فطری تقاضہ ھے اور انسان دیرینہ آرزو كی تكمیل ھے۔ یہ عقیدہ ایك خالص اسلامی عقیدہ ھے یہ عقیدہ صرف فرقہ شیعہ سے مخصوص نہیں ھے
حضرت امام مہدی (ع) كے ظھور پر زندہ دلیلیں
چند سال قبل كینیا (افریقہ) كے ایك باشندے بنام ابو محمد نے ادارہ رابطہ عالم اسلامی سے حضرت مہدی (ع) كے ظھور كے بارے میں سوال كیا تھا۔
انتظار اور فطرت (حصّہ دوّم)
ایك ایسی عالمی حكومت كا انتظار جو ساری دنیا میں امن و امان برقرار كرے، انسان كو عدل و انصاف كا دلدادہ بنائے، یہ كسی شكست خوردہ ذھنیت كی ایجاد نہیں ھے، بلكہ انسان فطری طور پر ایسی عالمی حكومت كا احساس كرتا ھے۔
انتظار اور فطرت
بعض لوگوں كا قول ھے كہ اس عقیدے كی بنیاد فطرت پر نہیں ھے بلكہ انسان كے افكار پریشاں كا نتیجہ ھے اس كے باوجود اس عقیدے كی اصل و اساس انسانی فطرت ھے، اس نظریے كی تعمیر فطرت كی بنیادوں پر ھوئی ھے۔
انتظار
سارے كے سارے مسلمان ایك ایسے مصلح كے انتظار میں زندگی كے رات دن گذارے رھے ھیں جس كی خصوصیات یہ ھیں:۔
منتظِر اور منتظَر
امام مہدی علیہ السلام اللہ کے اذن کا انتظار کررہے ہیں تا کہ پردہ غیبت سے باہر نکلیں اور کسی بھی حجاب و نقاب کے بغیر ظلمتوں سے بھرپور دنیا کے باسیوں کو اپنے جمال کے خورشید مہر فرما کی زیارت کرادیں۔
صحیفہ مہدیہ
سب سے ضروری اور اہم ترین دعا جس کو غیبت کے زمانہ میں لوگوں کو کرنا چاہئے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے دعا ہے
تعجیل فرج کے لئے محفل دعا قائم کرنا
جس طرح ممکن ہو انسان آنحضرت (عج)کے ظہور میں تعجیل کے لئے دعا کرے تنہا دعا کرے، یاکئی لوگ اکٹھا ہو کر دعا کریں اور بزم دعا قائم کرکے آنحضرت (عج)کی یاد کو تازہ کریں
مرحوم حاج شیخ حسن علی اصفہانی کا ایک اہم تجربہ
اس وقت چون کہ مرحوم شیخ حسن علی اصفہانی کا تذکرہ آگیا ہے اس لئے موقع کی مناسبت سے ایک اہم واقعہ آپ کے لئے نقل کریں گے ،آپ بچپن سے ہی عبادت و ریاضت میں مشغول رہتے تھے اور آپ نے بلند مقاصد تک رسائی کے لئے غیر معمولی اور حوصلہ شکن زحمتیں برداشت فرمائیں ۔
مرحوم حاجی شیخ رجب علی خیاط کی ایک نصیحت
اس وقت جبکہ آپ آنحضرت کی مظلومیت اور غربت سے آگاہ ہوگئے تو بہتر ہے اس اہم واقعہ پر توجہ فرمائیں: مرحوم شرفی جو امام زمانہ (عج)کے ظہور کے منتظر رہنے والوں میں تھے ان کا بیان ہے جب میں تبلیغ کیلئے مشہد مقدس سے دوسرے شہرجایا کرتا تھا
معصوم ائمہ علیہم السلام اور بیان اسرار الہی
اس جگہ ضروری ہے کہ ایک نکتہ کی طرف نشاندہی کی جائے: وہ یہ کہ ائمہ علیہم السلام نے ایسے دور میں زندگی گذاری ہے جس میں حبتری کی ملعونہ حکومت نے ماحول میں ایسی گھٹن پیدا کردی تھی
دعا پڑھنے میں تکرار و دوام اور اس کی اہمیت
دعاؤں میں تکرار اور اس میں دوام رکھنا مقصد تک پہنچنے اور حاجت کو پانے میں نہایت با اہمیت ہے
عالم کی سب سے مظلوم ہستی
افسوس ہے کہ آج بھی بہت سی مذہبی مجالس میں امام زمانہ (عج)کی یاد اور ان کے ظہور میں تعجیل کے لئے دعا سے غفلت ہوتی ہے اگر ہمیں معلوم ہو کہ ابھی تک کس درجہ حضرت سے غافل رہے ہیں
حضرت امام زمانہ ارواحنا فداہ کے لئے دعا ضروری ہے
سب سے ضروری اور اہم ترین دعا جس کو غیبت کے زمانہ میں لوگوں کو کرنا چاہئے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے دعا ہے
1
2
3
4
5
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن